لاہور (ویب ڈیسک )عمران خان کی جوانی سے لے کر اب تک کی ساری زندگی پوری دنیا کے سامنے ہے۔پاکستان کے علاوہ پوری دنیا میں عمران خان کو لوگ ایک کرکٹر کی حیثیت سے بھی جانتے تھے۔اور ایک سیاست دان کی حیثیت سے بھی جانتے تھے۔لیکن عمران خان کی زندگی کے نو ماہ بہت خاص ہیں۔
نامور کالم نگارمقدس فاروق اعوان اپنے کالم میں لکھتی ہیں ۔۔۔ جو انہوں نے اپنی دوسری بیوی ریحام خان کے ساتھ گزارے ۔ریحام خان نے عمران خان سے علیحدگی کے بعد ایک کتاب لکھنے کا فیصلہ کیا جو کہ اب منظر عام پر آ گئی ہے۔ریحام خان نے اپنی کتاب میں یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ آپ تو عمران خان کو بطور سیاست دان جانتے ہیں لیکن میں آپ کو بتاتی ہوں کہ عمران خان بطور انسان کیسے ہیں۔لیکن شاید ریحام خان بھول چکی تھیں کہ لوگ ان کی کتاب میں عمران خان سے متعلق لکھی گئی باتوں کا چسکا تو ضرور لے سکتے ہیں تا ہم ان کے ایجنڈے کے مطابق عمران خان کو غلط نہیں سمجھ سکتے،اور اس بات کا ثبوت ریحام خان کی کتاب میں لوگوں کی عدم دلچسپی ہے۔ریحام خان پلاننگ کے مطابق اپنی کتاب کو الیکشن سے کچھ روز قبل ہی منظر عام پر لائیں ۔خیال کیاجا رہا تھا کہ شاید ریحام خان کی کتاب عمران خان کے الیکشن پر اثر انداز ہو گی۔لیکن میں نے تو پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ ریحام خان کی کتاب لوگوں کی عمران خان کے بارے میں سوچ زیادہ نہیں بدل سکتی ۔کیونکہ عمران خان کی اسکینڈل سے بھرپور زندگی سے پہلے ہی ساری دنیا کے سامنے تھی،
ریحام خا ن نے عمران خان کے ساتھ گزارے 9 ماہ پر پوری کتاب لکھ ڈالی۔اگرچہ ریحام خان اور عمران خان کے مخالفین یہ خیال کر رہے تھے کہ یہ کتاب عمران خا ن کا ووٹ بنک کم کر دے گی۔لیکن الیکشن سے بالکل کچھ روز قبل ریحام خان کا کتاب منظر عام پر لانے کا فیصلہ بالکل غلط تھا۔اب بیچارے مخالفین اپنی انتخابی مہم چلائیں، اڈیالہ جیل کے باہر نعرے بازی لگائیں یا پھر ریحام خان کی کتاب کو ہوا دیں؟۔ ظاہر ہے ن لیگ کے لیے اپنی انتخابی مہم زیادہ اہم ہے کیونکہ انہیں بھی سمجھ لگ چکی ہے کہ اس کتاب سے کچھ نہیں نکلنے والا۔ریحام خان کا آ ج انٹر ویو سن ر ہی تھی جس میں ان کا کہنا ہے کہ مجھے بنی گالا میں چکر آ تے تھے کیونکہ مجھ پر تعویز کیے گئے۔ ریحام خان نے عمران خان کے پرپوز کرنے سے لے کر عمران خان کے تحریک انصاف کی خواتین کے ساتھ تعلقات تک سب کچھ اپنی کتاب میں چھاپ ڈالا۔ریحام خان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کے پاس اس کتاب میں لکھے ہوئے مواد سے متعلق ثبوت بھی موجود ہیں۔ریحام خان نے اپنی کتاب میں کوکین کی تصاویر بھی پوسٹ کی اور کہا کہ یہ مجھے عمران خان کی جیب سے ملیں۔
ریحام خان کی عقلمندی کی داد دینی چاہئیے کہ ان کو عمران خان کے ساتھ رہتے ہوئے بھی یہ معلوم تھا کہ ایک ایسا وقت آ سکتا ہے کہ مجھے عمران خان کے خلاف کتاب لکھنی پڑ سکتی ہے اور اس میں مجھے کوکین کی تصویر لگانی پڑے گی۔اگر دیکھا جائے تو ریحام خان کی کتاب میں عمران خان پر لگائے گئے الزامات بہت سنگین ہیں۔اگر ریحام خان یہ کتاب نہ لکھتی تو ہمیں یہ نہ پتہ چلتا ہے کہ اتنی ماڈرن لائف گزارنے والا ایک لیڈر جادو کے توڑ کے لیے ماش کی دال کا غسل کرتا ہے،اگر یہ کتاب نہ آتی تو ہمیں یہ بھی پتہ نہ چلتا کہ عمران خان کے سب سے بڑے بچے کی عمر 34 سال ہے۔اگر ریحام خان کی کتاب نہ آتی تو ہمیں یہ بھی نہ پتہ چلتا کہ خوبصورت مسکراہٹ والی ریحام خان اصل میں کیسی ہیں۔ ان الزامات میں کتنی سچائی ہے اس سے متعلق کچھ نہیں کیا جا سکتا۔لیکن عمران خان اور ریحام خان کے 9ماہ کے اس رشتے سے یہ سبق ضرور ملتا ہے کہ مرد کسی بھی عورت کا انتخاب کرتے ہوئے 100بار سوچیں۔ورنہ کسی خاتون کے ساتھ گزارے گئے 9ماہ بھی آپ کے لیے عذاب بن سکتے ہیں ۔خان صاحب اور ریحام کا رشتہ تمام سیاسی لیڈروں کے لیے ایک سبق ہے کہ عورت کا انتخاب سوچ سمجھ کر کریں۔ایسا نہ ہو کل کو کوئی اور مقدس آپ کی زندگی کے 9 ماہ پر کالم لکھ رہی ہو۔