Friday November 15, 2024

ایفی ڈرین کیس کیا دراصل ہےاور حنیف عباسی پر کیا الزامات عائد تھے؟ پڑھیے ایک معلوماتی رپورٹ

راولپنڈی(ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کو انسداد منشیات عدالت نے ایفی ڈرین کیس میں مجرم ثابت ہونے پر عمر قید کی سزا سنا دی ہے جبکہ شک کا فائدہ دیتے ہوئے دیگر سات ملزمان کو بری کر دیا گیا ہے ،حنیف عباسی اور دیگر ملزمان پر،

پانچ سو کلو گرام ایفی ڈرین کا کوٹہ ادویات بنانے کیلئے حاصل کر کے منشیات سمگلروں کو فروخت کرنے کا الزام تھا اور اسی الزام کے تحت حنیف عباسی سمیت دیگر سات ملزمان کے خلاف جولائی 2012 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔تفصیلات کے مطابق ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ سامنے آ گیا ہے اور ملزم حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی ہے ،عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ حنیف عباسی 363 کلوگرام ایفی ڈرین کے شواہد فراہم کرسکے جبکہ بقیہ کے استعمال کے کوئی شواہد فراہم نہ کیے، کیس کے باقی 7 ملزمان کو شک کا فائدہ دے کر باعزت بری کردیا گیا۔انسداد منشیات عدالت کے جج سردار اکرم خان کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے کے بعد حنیف عباسی کو کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیا گیا،فیصلے کے وقت کمرہ عدالت میں حنیف عباسی سمیت دیگر ملزمان موجود تھے،عدالت سے سزا یافتہ ہونے پر حنیف عباسی الیکشن لڑنے کے لیے نااہل ہو گے ہیں۔حنیف عباسی این اے 60 راولپنڈی سے شیخ رشید احمد کے مقابلے میں الیکشن لڑ رہے تھے۔مسلم لیگی رہنما حنیف عباسی پر پانچ سو کلو گرام ایفی ڈرین کا کوٹہ ادویات بنانے کیلئے حاصل کر کے منشیات سمگلروں کو فروخت کرنے کا الزام تھا۔

انٹی نارکوٹکس فورس نے لیگی رہنماء، ان کے بھائی اور فارماسیوٹیکل کمپنی کے افسران کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ 6 سال جاری رہنے والے اس مقدمے کی سو سے زائد سماعتیں ہوئیں، لاہور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل مسترد ہوچکی تھی۔ملزمان میں حنیف عباسی، غضنفر، احمد بلال، عبدالباسط، ناصر خان، سراج عباسی، نزاکت، محسن خورشید شامل تھے۔اس کیس کی سماعت کے دوران 5 ججز تبدیل ہو چکے ہیں، 36 گواہان نے اپنی شہادتیں قلمبند کرائیں، عدالت عالیہ نے 16 جولائی سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کا حکم دیا تھا اور 21 جولائی تک فیصلہ سنانے کا کہا تھا۔ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں ملزمان پر الزام تھا کہ انہوں نے ایفی ڈرین کا غلط استعمال کیا۔ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے حنیف عباسی سمیت دیگر ملزمان پر 9 سی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔اے این ایف نے دوہزار بارہ میں یہ مقدمہ درج کیا تھا جس میں الزام ہے کہ حنیف عباسی سمیت آٹھ ملزمان نے ادویات کیلئے پانچ سو کلو ایفی ڈرین کا کوٹہ حاصل کر کے اس کا غلط استعمال کیا۔رواں ماہ 11 جولائی کو لاہور ہائیکورٹ نے انسداد منشیات عدالت کو حنیف عباسی کے خلاف ایفی ڈرین کیس کی سماعت 16 جولائی سے روزانہ کی بنیاد پر کرنے اور کیس کا فیصلہ 21 جولائی کو سنانے کا حکم دیا تھا ۔ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف حنیف عباسی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تاہم اعلیٰ عدالت نے 17 جولائی کو فیصلہ سناتے ہوئے ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ 21 جولائی کو سنانے کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کےخلاف حنیف عباسی کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

FOLLOW US