کیس کی سماعت کے دوران عدالت کے باہر ’’ بکتر بند ‘‘ گاڑی کیوں پہنچائی گئی؟ یہ حنیف عباسی کو لینے نہیں بلکہ۔۔۔۔۔ چکرا دینے والا انکشاف ہوگیا۔۔۔۔۔لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) انسداد منشیات عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے رہنماءحنیف عباسی کو ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔ ایفی ڈرین کوٹہ کیس کا یہ فیصلہ کل دوپہر 12 بجے محفوظ کیا گیا تھا
جو تقریباً 9 گھنٹے کے طویل انتظار کے بعد سنایا گیا ہے۔فیصلہ سنائے جانے سے پہلے بکتر بند گاڑی عدالت کے باہر پہنچی اور سخت سیکیورٹی کے انتظامات کئے گئے تو قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں کہ یہ گاڑی حنیف عباسی کو گرفتار کر کے لے جانے کیلئے منگوائی گئی ہے لیکن اب سینئر صحافی حامد میر نے ایسا تہلکہ خیز انکشاف کیا ہے کہ جان کر آپ کو واقعی یقین نہیں آئے گا۔حامد میر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں لکھا ”ایک عدالت نے راو¿ انوار کو رہا کر دیا، دوسری عدالت نے حنیف عباسی کو سزا دیدی، سزا دینے والے جج کو گھر واپسی کے لئے بکتر بند گاڑی کی ضرورت پڑ گئی، یہ گاڑی جج کی جان کو محفوظ رکھ سکتی ہے عزت کو نہیں، جج کی عزت اسی وقت محفوظ رہ سکتی جب وہ فیصلہ لکھتے وقت صرف اللہ سے ڈرے کسی اور سے نہیں“۔ اس سے قبل انہوں نے کہا کہ حامد میر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہا ”ایک جج نے رات کے گیارہ بجے حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا سنا کر انصاف کے بارہ بجا دئیے“حامد میر نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اس فیصلے کو متنازعہ بھی قرار دیا اور کہا کہ اس کیس میں حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا ملنا ان کی سمجھ سے باہر ہے اور فیصلہ سنانے والے جج نے یہ فیصلہ حنیف عباسی کے خلاف نہیں بلکہ اپنے خلاف سنایا ہے۔