Friday November 15, 2024

عمران خان کا مقابلہ کسی چھوٹی ٹیم سے نہیں بلکہ۔۔۔۔۔آئندہ الیکشن سے قبل حامد میر نے عمران خان کو کس چیز سے آگاہ کر دیا؟ ناقابل یقین خبر آگئی

اسلام آباد (ویب ڈیسک) سینئر تجزیہ کار اور صحافی حامد میر نے کہا ہے کہ25 جولائی کوعمران خان کا مقابلہ زمبابوے سے نہیں مسلم لیگ ن سے ہے، مسلم لیگ ن میں بہت سے فخر زمان ہیں،عابد باکسر کی ویڈیو سے عمران خان کوسیاسی فائدہ نہیں ہوگا، انتخابات کومتنازع بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عابد باکسر نے جوباتیں کی ہیں وہ پہلے بھی سب کوپتا ہیں۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی سادہ اکثریت لیتی نظر نہیں آرہی۔ان دونوں کواکثریت ملتی نہیں دیکھ رہا۔اگر میں چاہتا ہو ں کہ عمران خان وزیراعظم بنیں تو پھر عمران خان کووزیراعظم بنانے کیلئے یا توعمران خان کوپیپلزپارٹی کی طرف جانا پڑے گا۔ایم ایم اے اور اے این پی سے مدد مانگنا پڑے گی۔لیکن اے این پی ، پیپلزپارٹی اور ایم ایم اے یا دوسری جماعتیں عمران خان کے ساتھ نہیں جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو80سے بھی زیادہ سیٹیں لینا پڑیں گی۔اگر پی ٹی آئی کو80ملتی ہیں۔ پھران کوپیپلزپارٹی کی سپورٹ چاہیے ۔ اگر پیپلزپارٹی سپورٹ نہیں دے گی تو پھر مسلم لیگ ن میں فارورڈ بلاک بنانے کی کوشش کی جائے گی۔ اس سے پھر تنازع کھڑا ہوگا اور اس سے ایک بہت بڑا طوفان جنم لے گا۔یہ طوفان ن لیگ نے نہیں اٹھانا۔میں آپ کوایک بتاتا ہوں کہ پیپلزپارٹی کہتی ہے سندھ میں ہمارے پاس اکثریت ہے لیکن سیٹیں چھینی گئی ہیں ہم حکومت نے بناتے جاؤ سندھ چلا لو۔ اور ن لیگ کہتی ہے ہم سے چھینی گئیں توجاؤ پنجاب خود چلاؤ۔

لیکن یہ بات طے ہے کہ عمران خان کووزیراعظم بننے کیلئے پیپلزپارٹی کی مدد چاہیے ہوگی اگر پی پی مدد نہیں کرتی توپھران کون لیگ بندے توڑنے پڑیں گے اور لوٹے بنانا پڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ دیکھا جائے تو25جولائی کوعمران خان کا مقابلہ زمبابوے سے نہیں مسلم لیگ ن سے ہے۔مسلم لیگ ن میں بہت سے فخر زمان ہیں۔انتخابات کومتنازع بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ عابد باکسر نے جوباتیں کی ہیں وہ پہلے بھی سب کوپتا ہیں۔۔عابدباکسر کی ویڈیو سے عمران خانکوسیاسی فائدہ نہیں ہوگا۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق سینئر تجزیہ کار اور صحافی حامد میر نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی سادہ اکثریت لیتی نظر نہیں آرہی، عمران خان کووزیراعظم بنانے کیلئے پیپلزپارٹی ،ایم ایم اے اور اے این پی سے مدد مانگنا پڑے گی،لیکن پیپلزپارٹی،ایم ایم اے اور اے این پی مدد نہیں دیں گے،جس کے باعث ن لیگ میں فارورڈ بلاک بنایا جائے گا،جس سے طوفان کھڑا ہوجائے گا۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی سادہ اکثریت لیتی نظر نہیں آرہی۔ان دونوں کواکثریت ملتی نہیں دیکھ رہا۔اگر میں چاہتا ہو ں کہ عمران خان وزیراعظم بنیں تو پھر عمران خان کووزیراعظم بنانے کیلئے

یا توعمران خان کوپیپلزپارٹی کی طرف جانا پڑے گا۔ایم ایم اے اور اے این پی سے مدد مانگنا پڑے گی۔لیکن اے این پی ، پیپلزپارٹی اور ایم ایم اے یا دوسری جماعتیں عمران خان کے ساتھ نہیں جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو80سے بھی زیادہ سیٹیں لینا پڑیں گی۔اگر پی ٹی آئی کو80ملتی ہیں۔ پھران کوپیپلزپارٹی کی سپورٹ چاہیے ۔ اگر پیپلزپارٹی سپورٹ نہیں دے گی تو پھر مسلم لیگ ن میں فارورڈ بلاک بنانے کی کوشش کی جائے گی۔ اس سے پھر تنازع کھڑا ہوگا اور اس سے ایک بہت بڑا طوفان جنم لے گا۔یہ طوفان ن لیگ نے نہیں اٹھانا۔میں آپ کوایک بتاتا ہوں کہ پیپلزپارٹی کہتی ہے سندھ میں ہمارے پاس اکثریت ہے لیکن سیٹیں چھینی گئی ہیں ہم حکومت نے بناتے جاؤ سندھ چلا لو۔ اور ن لیگ کہتی ہے ہم سے چھینی گئیں توجاؤ پنجاب خود چلاؤ۔لیکن یہ بات طے ہے کہ عمران خان کووزیراعظم بننے کیلئے پیپلزپارٹی کی مدد چاہیے ہوگی اگر پی پی مدد نہیں کرتی توپھران کون لیگ بندے توڑنے پڑیں گے اور لوٹے بنانا پڑیں گے

FOLLOW US