لاہور (ویب ڈیسک) لاہور کے حلقہ این اے 125 میں مسلم لیگ ن کی جانب سے وحید عالم خان کو ٹکٹ جاری کرنے کے بعد یہاں اب ان کا مقابلہ پی ٹی آئی کی ڈاکٹر یاسمین راشد سے ہو گا جبکہ اس حلقہ سے پیپلز پارٹی کے حافظ زبیرکاردار سمیت متعدد امیدوار بھی میدان میں ہیں۔
این اے 125 کی سیاسی اہمیت سابق وزیراعظم نواز شریف کا آبائی حلقہ ہونا ہے اور وہ یہاں سے منتخب ہو کر تین بار وزارت عظمیٰ کے منصب پر پہنچے، 28 جولائی کو ان کی نا اہلی کے بعد یہاں سے ان کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز نے ضمنی انتخاب لڑا تھا اور ڈاکٹر یاسمین راشد سے ہی ان کا مقابلہ تھا اور 2013 کے عام انتخابات میں جو نشست میاں نواز شریف نے تقریباً چالیس ہزار کی اکثریت سے جیتی تھی ضمنی انتخاب میں ان کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی اپنی مد مقابل ڈاکٹر یاسمین راشد پر لیڈ 20 ہزار رہ گئی تھی ۔ اب سمجھا جا رہا ہے کہ وحید عالم خان کی نامزدگی کے بعد یہاں کانٹے کا مقابلہ ہو گا۔لاہور نہ صرف پاکستان کا دوسرا بڑا شہر ہے بلکہ یہ پاکستانی سیاست ، ثقافت ، ادب اور فن کا گہوارہ بھی ہے،پاکستان کی ہر سیاسی جماعت کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ لاہور میں موجودگی کا احساس دلائے یا وہ لاہور کو اپنی سرگرمیوں کا مرکز بنائے،حالیہ الیکشن میں مسلم لیگ کے قلعہ کہلانے والے لاہور شہر میں پاکستان تحریک انصاف کس حد تک کامیاب ہو گی ؟سینئر صحافی انتخابی صورتحال کو کس نظر سے دیکھ رہے ہیں ؟آپ بھی جانئے