لاہور (ویب ڈیسک) ٹھوکر نیاز بیگ کی طرف چیئر مین تحریک انصاف عمران خان کا آنا جیالوں کو دھوکہ دے گیا، دور سے عمران خان کی گاڑی کو جیالے بلاول سمجھ بیٹھے اور جیالے عمران خان کی گاڑی سے لپٹ گئے، بعد ازاں جیالے عمران خان کی آمد پر پی ٹی آئی
کے چلسے میں گئے اور پیپلز پارٹی والے اسٹیج سے جیالوں کو واپس آنے کی اعلانات کئے جاتے رہے۔ کستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو آج لاہور سے فیصل آباد آنے والی ریلی کی قیادت کر رہے ہیں جس کے بعد وہ کارکنان سے خطاب کریں گے۔ان کی ریلی جی ٹی روڈ سے ہوتی ہوئی کینال روڈ پر آئے گی جہاں سے یہ عبداللہ پور پل اور جی ٹی ایس چوک سے ہوتی ہوئی ضلع کونسل چوک پہنچے گی۔ضلع کونسل چوک میں سٹیج سجایا گیا ہے جہاں بلاول بھٹو زرداری جیالوں سے خطاب کریں گے اور اس سلسلے میں تمام تر انتطامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ ضلع کونسل چوک میں سٹیج کے لیے استعمال کیا جانے والا ٹرالہ وہی ہے جس پر سانحہ کارساز کے وقت بینظیر بھٹو خطاب کر رہی تھیں۔ضلع کونسل چوک کو ہلال احمر اور زرعی یونیورسٹی کی جانب سے رکاوٹیں لگائی گئی ہیں جبکہ ضلع کونسل کی جانب سے آنے والے راستے پر بھی رکاوٹیں رکھ کر اسے مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔شرکاء کے داخلے کے لیے کچہری بازار کی جانب سے واک تھرو گیٹ لگائے گئے ہیں جہاں چیکنگ کے بعد کارکنوں کو جلسہ گاہ کے مقام پر جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کے لیے وارڈنز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے جو ہلال احمر چوک کو بند کر کے ٹریفک کو متبادل روٹس پر منتقل کر رہے ہیں۔بلاول بھٹو زرداری کے آمد و خطاب کا وقت تین بجے دوپہر کا تھا تاہم تاخیر کے باعث جلسہ انتظامیہ کی جانب سے اب روشنی کے لیے لائٹنگ کا انتطام کیا جا رہا ہے۔جلسہ انتظامیہ کی جانب سے جیالوں کا خون گرمانے کے لیے ساؤنڈ سسٹم کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔اس مقصد کے لیے علامہ اقبال لائبریری کے سامنے دس، کچہریوں کی جانب آٹھ، سٹیج کے پیچھے چار اور ٹرالے کے اوپر آٹھ سپیکر لگائے گئے ہیں۔ضلعی انتظامیہ کی طرف سے جلسے کی سکیورٹی کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ضلع کونسل چوک کو سول ڈیفنس کے اہلکاروں و بم ڈسپوزل سکوارڈ کی جانب سے کلیئر کیا گیا ہے جبکہ خصوصی کتوں کو بھی متحرک رکھا گیا ہے۔کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نٹمنے کے لیے سول ہسپتال، الائیڈ ہسپتال سمیت جنرل ہسپتال غلام محمد آباد اور سمن آباد میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ہسپتالوں میں تعینات ڈاکٹروں اور دیگر عملے کی خصوصی ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں اور انہیں جلسے کے اختتام تک ہائی الرٹ رہنے کی ہدایات ہیں۔بلاول بھٹو کے استقبال کے لیے کینال روڈ سمیت راستے میں آنے والے تمام اہم چوراہوں پر انتظامات کیے گئے ہیں جہاں جیالے پارٹی ترانوں پر جھوم رہے ہیں۔