Monday September 23, 2024

ریحام خان کو کون سی خطرناک بیماری ہے، لڑائی کی شروعات کپتان اور ریحام نہیں بلکہ کس کے درمیان ہوئی

ریحام کی کون سی حرکتوں پر عمران خان خون کے گھونٹ پینے لگ گئے تھے، رپورٹ
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ملک کے معروف صحافی اور کالم نگار جاوید چودھری نے اپنی کتاب سے پاکستان تحریک انصاف کو پریشانی میں مبتلا کردینے والی ریحام خان کے حوالے سے کچھ حیران کن انکشافا ت کیے ہیں۔ ریحام خان میں مشہور نفسیاتی بیماری بائی پولر کی

تمام علامتیں موجود ہیں‘یہ جب اچھی ہوتی ہے تو یہ دنیا کو حیران کر دیتی ہے اور یہ جب پلٹا کھاتی ہے تو یہ دوسرے کو کچا کھا جاتی ہے‘ یہ شادی تک ایک ایسی حیران کن خاتون ثابت ہوئی جس کےلئے عمران خان جیسے بزرگ کنوارے دعائیں کرتے رہتے ہیں لیکن یہ شادی کے بعد دوسرے قطب تک پہنچ گئی‘یہ ناقابل برداشت ہو گئی۔عمران خان کی شادی کا اعلان 6 جنوری 2015ءکو ہوا لیکن ریحام خان کا دعویٰ ہے ہماری شادی دو ماہ قبل اکتوبر 2014ءکے آخر میں ہوئی تھی‘یہ دعویٰ کرتی ہے ہماری تین شادیاں ہوئی تھیں تاہم یہ تیسری شادی کی وضاحت نہیں کرتی‘ یہ شادی اپریل 2015ءتک ٹھیک چلتی رہی لیکن پھر دونوں کے درمیان جھگڑے ہونے لگے‘ جھگڑوں کا آغاز کتوں سے ہوا‘ عمران خان بھی کتے پالتے ہیں اور ریحام خان بھی لندن سے اپنا کتا لے کر آئی تھی‘ یہ دونوں کتے ایک دوسرے کے دشمن ثابت ہوئے چنانچہ دونوں میں اختلافات شروع ہو گئے‘ ریحام خان بہت جلد اپنا کتا بنی گالہ سے شفٹ کرنے پر مجبور ہو گئی‘عمران خان کو اس کی تین عادتیں بھی بری لگتی تھیں‘ یہ خان کا موبائل فون چیک کرتی تھی‘ خان کو یہ اچھا نہیں لگتا تھا‘ خان صاحب ایک دن نماز پڑھ رہے تھے‘ سلام پھیرا تو دیکھا ریحام خان ان کا موبائل کھول کر بیٹھی ہے‘ خان صاحب غصے میں آپے سے باہر ہو جاتے ہیں چنانچہ اس دن دونوں کے درمیان خوفناک لڑائی ہوئی‘ یہ موقع اس کے بعد بار بار آتا رہا‘ عمران خان نے کئی بار اپنا موبائل دیوار پر مار کر توڑ دیا‘ ریحام خان کے بچے بھی بنی گالہ میں رہتے تھے‘خان صاحب ان بچوں کے ساتھ بھی خوش نہیں تھے‘ خان کی بہنیں‘ جمائما خان اور دونوں بیٹے بھی اس شادی

پر ناراض تھے‘ خان پر یہ بھی دباؤ تھا‘ دوسرا ریحام خان سیاست میں بلاوجہ دخل دے رہی تھی‘ یہ پارٹی کی میٹنگوں میں بیٹھ جاتی تھی‘ یہ خان کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ٹویٹس کر دیتی تھی‘ یہ پارٹی کی خواتین کو مشکوک نظروں سے دیکھتی تھی‘ یہ انہیں بے عزت کر کے نکال بھی دیتی تھی‘ اسے جلسوں سے خطاب کا شوق بھی تھا‘ یہ زبردستی جلسہ گاہوں میں پہنچ جاتی تھی‘یہ وہاں تقریر بھی کر دیتی تھی اور یہ این اے 120 کے انتخابی جلسے میں بھی پہنچ گئی‘عمران خان کو یہ اچھا نہیں لگتا تھا لیکن یہ رکنے کےلئے تیار نہیں تھی‘ یہ گھر نہیں بیٹھ سکتی تھی چنانچہ دونوں کے درمیان تصادم خوفناک ہوتا چلا گیا اور تیسری وجہ ریحام نے پارٹی کے لوگوں کو براہ راست حکم دینا شروع کر دیا تھا مثلاً فیس بک اور ٹویٹر پر فالورز بہت کم تھے‘ ریحام خان نے عثمان ڈار کو کو کہا‘ عثمان ڈار نے سیالکوٹ میں پارٹی کا سوشل میڈیا یونٹ بنا رکھا ہے‘عثمان ڈار نے اسے ایک ملین فالورز خرید دیئے‘ یہ ان دنوں فلم بھی بنا رہی تھی‘ شنید تھا ریحام نے فیصل واڈا سے فلم کےلئے رقم لی ‘ یہ پارٹی کےلئے عہدیداروں کی میٹنگ بھی بلا لیتی تھی‘ یہ کے پی کے میں دورے بھی شروع کر دیتی تھی اور یہ وزیراعلیٰ اور وزراءکو احکامات بھی جاری کر دیتی تھی‘ عمران خان کےلئے یہ بھی قابل قبول نہیں تھا چنانچہ دونوں کے درمیان لڑائیاں شروع ہوئیں اور یہ بڑھتی چلی گئیں‘ لڑائیوں کا کلائمیکس ستمبر 2015ءمیں ہوا‘ ریحام خان نہانے کےلئے باتھ روم میں تھی‘یہ باہر آئی تو عمران خان جہانگیر ترین کے

ساتھ مشورہ کر رہا تھا” میں کیا کروں‘ میری اس سے جان چھڑاؤ۔ریحام خان کے بقول” میں آدھ گھنٹہ چھپ کر دونوں کی گفتگو سنتی رہی‘ میری برداشت جواب دے گئی تو میں باہر آ ئی اور پھٹ پڑی“ یہ لڑائی خوفناک تھی‘ عمران خان نے اس لڑائی کے بعد اسے طلاق دینے کا فیصلہ کر لیا لیکن پھر لوگ درمیان میں پڑے‘ انہوں نے خان کو سمجھایا‘ آپ اسے صرف گھر تک محدود کردیں‘ طلاق نہ دیں‘یہ طلاق آپ کے امیج کےلئے بہتر نہیں ہو گی‘ان لوگوں نے نتھیا گلی میں دونوں کی ملاقات بھی کروائی ‘ معاملات سیٹل ہو گئے لیکن یہ بندوبست زیادہ دنوں تک نہ چل سکا یہاں تک کہ عارف نظامی نے 23ستمبر2015ءکو اپنے پروگرام میں دونوں کے درمیان طلاق کا دعویٰ کر دیا‘ ریحام کا خیال ہے یہ خبر جہانگیر ترین نے عارف نظامی کو دی تھی۔ریحام خان 28 اکتوبر 2015ءکو لندن میں مبین رشید کی میڈیا کانفرنس میں مدعو تھی لیکن 28 اکتوبر کی رات اس کی عمران خان کے ساتھ خوفناک جنگ ہوئی‘ ریحام نے گھر کی بے شمار چیزیں توڑ دیں‘یہ بنی گالہ سے نکلی‘ رات راولپنڈی کے ایک ہوٹل میں گزاری اور 29 اکتوبر کی صبح

برمنگھم کی فلائیٹ لے لی‘ یہ جاتے ہوئے عمران خان کا بلیک بیری بھی ساتھ لے گئی یہ سہ پہر تین بجے برمنگھم پہنچی اور اترتے ہی عمران خان کے دوست ذلفی بخاری کو فون کیا‘ ذلفی بخاری بعد ازاں عمران خان اور ریحام کے درمیان رابطہ بنا‘ خان نے ریحام کی جیولری بھی ذلفی بخاری کے ذریعے لندن بھجوائی تھی جبکہ بنی گالہ سے ریحام کا سامان اس کا بھانجا یوسف خان لے کر گیا‘عمران خان نے 29 اکتوبر کو نعیم الحق کے ذریعے طلاق کی خبر نشر کرا دی‘ خان کا خیال تھا ریحام لندن میں ”نیا شوشا“ چھوڑ دے گی چنانچہ طلاق کی خبراس کے شوشے سے پہلے سامنے آجانی چاہیے‘ ریحام نے ذلفی بخاری کے ذریعے وعدہ کیا ”میں خاموش رہوں گی“ لیکن پھر اس نے 15نومبر 2015ءکو سنڈے ٹائم کو انٹرویو دے کر یہ وعدہ توڑ دیا جس پر ذلفی بخاری نے اسے پیغام دیا ”آپ اگر میری سگی بہن ہوتی تو میں تمہیں گولی مار دیتا“ ریحام بار بار ”مجھے دھمکیاں مل رہی ہیں“ کا دعویٰ اس پیغام کی بنیاد پر کر رہی ہے۔

FOLLOW US