Tuesday September 24, 2024

“مجھے گورنر پنجاب کا فون آیا تھا ، قاتلانہ حملے کرنے والے سے صلح کر لو” چاقو کے 23وارسہنے والی خدیجہ صدیقی نے چونکا دینے والا انکشاف کر ڈالا

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) لاہور میں چھری کے پے در پے 23وار کا نشانہ بن کر بھی بچ نکلنے والی نوجوان طالبہ خدیجہ صدیقی نے ملزم کی رہائی میں کارفرما اہم عوامل سے پردہ ہٹا دیا ہے ۔ اس نے بتایاہے کہ ملزم کو بری کرنے والے جج نے مجھے اپنے چیمبر میںبلا کر ملزم سے صلح کرنے کا کہنا تھا ۔ دنیا نیوزکے پروگرام ”نقطہ نظر “ میں گفتگو کرتے ہوئے خدیجہ صدیقی نے بتایا کہ جج نے مجھے چیمبر میں بلا کر کہا تھا کہ کیا آپ صلح نہیں کر سکتیں؟ کیونکہ یہ ایک معمولی کیس ہے اور بڑے بڑے کیسز میں صلح ہو جاتی ہے اور اس وقت ملزم کے والد صاحب میر سے ساتھ کھڑے ہوئے تھے ۔گورنر پنجاب نے بھی مجھے پیغام بھیجا تھا کہ ملزم کومعاف کر دو جس پر میں نے کہا کہ گورنرصاحب ایک وکیل کی حیثیت
سے یہ بات کر رہے ہیں یا گورنر پنجاب کی حیثیت سے وہ ایسا کر رہے ہیں البتہ گورنر کے پیغام سے مجھے ایک جھٹکا لگا ۔انہوں نے کہ مجیب الرحمان شامی صاحب نے جب مجھ پر حملہ ہوا تھا میر ے لئے آواز بلند کی تھی اور اب بھی کر رہے ہیں اس پر میں ان کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔

FOLLOW US