Tuesday September 24, 2024

چیف جسٹس اور وزیراعظم اپنا پروٹوکول مجھے دے دیں ، میرا پروٹوکول رکھ لیں ملک کے سینئر سیاستدان نے چونکا دینے والا بیان دے ڈالا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)متحدہ مجلس عمل نے 12 نکاتی منشور کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں نفاذ مصطفی کا نفاذ ٗ آئین میں تمام اسلامی دفعات کا تحفظ منشور کا حصہ اور بااختیار مقننہ، آزاد عدلیہ، اور اختیارات کی نچلی سطح پر تقسیم منشور میں شامل ہے ٗملک میں باوقار اور آزاد خارجہ پالیسی تشکیل دی جائیگی اور تمام ممالک سے برابری کی بنیاد پر

تعلقات قائم کئے جائینگے ٗتعلیم، روزگار کی فراہمی، غیر ضروری ٹیکسوں کا خاتمہ، اور ضروریات زندگی کی قیمتوں میں کمی لای جائیگی،نئے ڈیموں کی تعمیر، بجلی کی ترسیل اور تقسیم کار کا موثر نظم منشور کا حصہ ہے ٗبھارت کی جانب سے آبی جارحیت کا موثر تدارک کیا جائیگا جبکہ ایم ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ آئین میں موجود تمام اسلامی دفعات کا مکمل تحفظ کیا جائے گا ٗختم نبوت سے متعلق قوانین پر حملے ہوتے رہتے ہیں ایسا نہیں ہونے ہونے دیں گے ٗوزیر اعظم اور چیف جسٹس اپنا پروٹوکول مجھے دیدیں میرا پروٹوکول لے لیں ٗپروٹوکول اور سیکورٹی میں فرق ہے ٗعمران خان سے نظریاتی اور سیاسی اختلاف ہے ذاتی نہیں۔ منگل کو منشور کا اعلان ایم ایم اے کے صدر مولانا فضل الرحمان نے ایم ایم اے کے رہنماؤں سراج الحق ٗ مولانا عبد الغفور حیدری اور دیگر کے ہمراہ کیا۔ اس موقع پر مولانا فضل الرحمن نے 12 نکاتی منشور کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ملک میں نفاذ مصطفی کا نفاذ، آئین میں تمام اسلامی دفعات کا تحفظ منشور کا حصہ جبکہ بااختیار مقننہ، آزاد عدلیہ، اور اختیارات کی نچلی سطح پر تقسیم منشور میں شامل ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں باوقار اور آزاد خارجہ پالیسی تشکیل دی جائیگی اور تمام ممالک سے برابری کی بنیاد پر تعلقات قائم کئے جائینگے ٗتعلیم، روزگار کی فراہمی، غیر ضروری ٹیکسوں کا خاتمہ، اور ضروریات زندگی کی قیمتوں میں کمی لای جائیگی،انہوں نے کہاکہ نئے ڈیموں کی تعمیر، بجلی کی ترسیل اور تقسیم کار کا موثر نظم منشور کا حصہ ہے ٗبھارت کی جانب سے آبی جارحیت کا موثر تدارک کیا جائیگا،۔مولانا افضل الرحمن نے کہاکہسی پیک منصوبوں میں مقامی آبادی کی روزگار اور انفرا سٹکچر کو ترجیح دی جائیگی،انہوں نے کہاکہ چھوٹی صنعتوں کا فروغ اور کسانوں ، مزدوروں کے لئے سود مند پالیسی کا اجرا منشور میں شامل ہے ٗبے زمین کسانوں کو بلامعاوضہ زمین، بلاسود زرعی قرضوں،ٹیکسوں کی کم شرح پر مبنی زرعی اصلاحات کا اجرا کیا جائی گا،تحصیل و ضلعی سطح پر اپ گریڈیشن اور پانچ مہلک بیماریوں کا مفت علاج کیا جائیگا ٗعورتوں کا استحصال اور عدم مساورت کے رویوں کا خاتمہ کیا جائیگا،

FOLLOW US