اسلام آباد: پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس عائد ہونے کے باعث آئندہ ماہ کے پہلے 15 روز کے لئے پٹرول کی فی لٹر قیمت میں 20 روپے تک اضافے کا امکان ہے۔ پاکستان کی طرف سے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف ) کو بھیجے گئے لیٹر آف انٹینٹ کے مطابق پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس عائد کردیا گیا جبکہ زرعی شعبے کی ٹیکس چھوٹ ختم کیے جانے کا امکان ہے، رواں مالی سال اکتوبر سے پٹرولیم مصنوعات پر 10.5 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا جائے گا، ٹیکس اہداف میں کمی ہوئی تو زرعی شعبے کی سیلز ٹیکس چھوٹ ختم کر دی جائیں گی۔ ایل او آئی کے مطابق آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی گئی کہ زرعی ادویات، کھاد، ٹریکٹرز پر سیلز ٹیکس چھوٹ ختم کر دی جائے گی،
انسداد دہشتگردی کی عدالت، عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور
زرعی شعبے پر ٹیکس چھوٹ ختم کرنے سے 150 ارب روپے کا ریونیو حاصل کیا جا سکے گا، ٹئیر ون اور ٹئیر ٹو کے سگریٹس پر بھی مزید اضافی ٹیکسز عائد کر دیئے جائیں گے۔ لیٹر آف انٹینٹ میں مزید کہا گیا کہ شوگر ڈرنکس پر ٹیکسز عائد کر کے 60 ارب روپے تک کا ریونیو حاصل کیے جانے کا امکان ہے، رواں مالی سال پہلی سہ ماہی میں اہداف حاصل نہ ہوئے تو اکتوبر سے اقدامات کیے جائیں گے۔