اسلام آباد : گذشتہ روز چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے لاہور کا دورہ کیا تھا، اس دوران انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ سے بھی ملاقات کی۔دونوں کی ملاقات کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں عمران خان کو وزیراعلیٰ کر کرسی پر بیٹھے دیکھا جا سکتا ہے جب کہ پرویز الہیٰ اور مونس الہیٰ عمران خان کے سامنے والی کرسیوں پر براجمان ہیں ۔ عمران خان کو سیاسی مخالفین کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا بھی جا رہا ہے۔ وفاقی وزیر خواجہ محمد آصف نے عمران خان کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب کی کرسی پر بیٹھنے پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ ا س شخص کو کرسی کی کتنی ہوس ہے ۔ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ کوئی صاحب عزت کسی اور عہدیدار کی کرسی پر نہیں بیٹھے گا، عمران خان کی یہ حرکت اس کی سوچ کی پستی کی آئینہ دار ہے۔
سوزوکی نے اپنی مشہور زمانہ گاڑیوں کی قیمتوں میں بھاری اضافہ کر دیا
اسی حوالے سے سینئر صحافی حامد میر عمران خان کے وزیراعلیٰ پنجاب کی کرسی پر بیٹھنے کی اندرونی کہانی سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ لوگ عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں لیکن انہیں اس کی وجوہات نہیں معلوم کہ آخر ایسا کیوں ہوا۔حامد میر نے کہا کہ ایسا نہیں جیسا کہا جا رہا ہے اور کوئی بھی خود سے ایسا نہیں کر سکتا۔جب عمران خان پرویز الہیٰ کو مبارکباد دینے ان کے دفتر پہنچے تو پرویز الہیٰ نے کہا کہ آپ وزیراعلیٰ کی کرسی پر بیٹھیں تاہم عمران خان نے کہا کہ نہیں یہ آپ کی کرسی ہے۔ وہاں موجود سابق وفاقی وزیر مونس الہیٰ نے عمران خان سے کہا یہ کرسی آپ کی وجہ سے ہی ملی ہے لہذا آپ اس کرسی پر بیٹھیں، پرویز الہیٰ اور مونس الہیٰ کی جانب سے ضد کرنے پر عمران خان وزیراعلیٰ پنجاب کی کرسی پر بیٹھے۔