اسلام آباد: شیخ رشید اور عمران خان کی جوڑی سیاست میں کسی لیلیٰ مجنوں کی جوڑی سے کم نہیں تاہم اب عمران خان اور شیخ رشید کے تعلقات میں بھی دراڑ پڑنے کا انکشاف ہوا ہے۔شیخ رشید احمد اور عمران خان میں اختلاف شدت اختیار کر گئے۔ عمران خان نے اگلے الیکشن کے لئے این اے 60 اور این اے 62 سے پی ٹی آئی کے امیدوار کھڑے کرنے پہ غور شروع کر دیا،پارٹی میں مشاورت شروع ہو گئی۔تفصیلات کے مطابق شیخ رشید کی حقیقی آزادی مارچ میں عدم دلچسپی اور خونی لانگ مارچ والے بیانات سے مارچ کو نقصان پہنچا جس کا عمران خان کو شدید غصہ ہے ۔
“تحریک انصاف کی بھی غلطیاں ہیں کہ صورتحال اس نہج پر پہنچی ” فواد چودھری نے اعتراف کرلیا
عمران خان کا کہنا ہے کہ راولپنڈی سے ہم نے شیخ رشید کو قومی اسمبلی کی دو سیٹیں دیں لہذا یہ ان کی زمہ داری بنتی تھی کہ وہ راولپنڈی سے بندے اکٹھے کرتے۔دریں اثنا شیخ رشید کا خونی لانگ مارچ والا بیان پی ٹی آئی کے لئے دردسر بن گیا ہے کیونکہ اسی بیان کو جواز بناتے ہوئے حکومت کو عمران خان کے خلاف جارحانہ انداز اپنانے کا موقع مل گیا۔ذرائع کے مطابق راولپنڈی سے پی ٹی آئی کی مقامی قیادت بھی عمران خان کو یہ باور کرانے میں کامیاب ہو گئی ہے کہ شیخ رشید پی ٹی آئی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔آئندہ الیکشن میں پی ٹی آئی کی جانب سے این اے 62 اور این اے 60 سمیت دونوں حلقوں کی صوبائی سیٹیوں کے لیے مخلص، نظریاتی کارکنوں کو موقع دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے مختلف ناموں پر غور کیا جائے گا۔
لانگ مارچ ، عمران خان پارٹی رہنماﺅں سے ناراض ، لیکن پارٹی رہنما ﺅں کا کیا موقف ہے ؟ حیران کن دعویٰ
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے آزادی مارچ میں شیخ رشید نے ڈھائی بجے نکلنے کا اعلان کیا تھا لیکن دھرنا ختم ہونے تک وہ بالکل روپوش رہے۔شیخ رشید راولپنڈی کی سیاست کے سب سے اہم کردار سمجھے جاتے ہیں اور خود کو اسٹیبلشمنٹ کے انتہائی قریب ظاہر کرتے ہیں ۔ شیخ رشید فوج کیساتھ بھی اپنے تعلقات کا برملا اعتراف کر تے ہیں ۔شیخ رشید کیساتھ تعلقات خراب ہونے سے عمران خان کو بڑے سیاسی نقصان کا خدشہ ہے۔