Saturday November 23, 2024

فوج نیوٹرل رہے، عمران خان کی عوام کو فوج سے لڑانے کی کوشش، ملک کو انتشار کی جانب دھکیلنے کی سازش ہو گی

اسلام آباد:عمران خان نے 2014میں ڈی چوک دھرنے میں امپائر کی انگلی کا ذکر کیا تھا اور پھر کون نہیں جانتا وہ امپائر کون تھا۔ عمران خان فخریہ طور پر مسلسل چار سال امپائر کی انگلی کا ذکر کرتے رہے ۔ واضح رہے کہ امپائر ایک نیوٹرل اتھارٹی ہے جس کی ذمہ داری صحیح وقت پر صحیح فیصلہ دینا ہوتی ہے۔ پھر جیسے تیسے کرکے عمران خان امپائر کی انگلی کی مدد سے یا اپنے زورِ بازو پر حکومت میں آگئے ۔ 2018سے کر لے اقتدار کے خاتمے کے چند روز قبل تک حکومتی پلیٹ فارم سے یہی پیغام دیا جاتا رہا کہ فوج نیوٹرل ہے،

تحریک انصاف دھرنے کے 5دن کا خرچ ممکنہ طور پر کتنے کروڑ روپے ہو گا؟برطانوی نشریاتی ادارے نے رپورٹ جاری کر دی

موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ تاریخ کے سب سے زیادہ جمہوریت پسند آرمی چیف ہیں۔ اسی بنا پر 2019میں عمران خان نے موجودہ آرمی چیف کو مدت ملازت میںتین سال کی ایکسٹینشن بھی دی تھی کہ جنرل باجوہ جمہوریت پسند ہیں اور فوج حکومت کے شانہ بشانہ کھڑی ہو گی۔ آئے روز حکومتی رہنمائوں کے بیانات آتے رہے کہ فوج اور حکومت ایک پیج پر ہے لیکن جونہی عمران خان کو ایک آئینی عمل کے ذریعے پارلیمنٹ سے نکالا گیا اور انہیں اقتدار چھوڑنا پڑا ان کا بیانیہ فوراََ تبدیل ہو گیا۔ انہوں نے کبھی کہافوج نیوٹرل ہے اور نیوٹرل تو جانور ہوتا ہےلہٰذاانسان نیوٹرل نہیں ہو سکتا۔ایک انوکھی منطق جو شاید کسی ذی شعور کی سمجھ میں نہ آئے گی ۔عمران خان مقتدراداروں سے مطالبہ کرتے رہے کہ نیوٹرل نہ رہیں۔جبکہ اب عمران خان نے آزادی مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا نیوٹرلز کو پیغام دیتا ہوں کہ وہ نیوٹرل رہیں۔عمران خان خود نہیں جانتے وہ کیا کہہ رہے ہیں۔

خواب تھا کہ جب کپتانی چھوڑوں تو دنیا یاد رکھے کپتانی میں میرا رول ماڈل عمران خان ہیں، انہوں نے ٹیم کو بنایا اور کئی کھلاڑی دیئے، میں بھی 4،5 پلیئرز ایسے دیکر جانا چاہتا ہوں کہ وہ سب کے رول ماڈل ہوں: بابر اعظم

کبھی تو مطالبہ کرتے ہیں نیوٹرل جانور ہوتا ہے آپ نیوٹرل نہیں رہ سکتےتو کبھی کہتے ہیں آپ نیوٹرل رہیں۔عمران خان موصوف نےمذہب کا رڈ بھی خوب کھیلا اور قرآنی آیت کا بھی مفہوم اپنے انداز میں کیا جس میں ’امر بالمعروف و نہی المنکر‘کا سہارا لیا گیا اور کہااللہ نے ہمیں برائی کیخلاف کھڑے ہونے اور حق کیساتھ کھڑے ہونے کا حکم دیا ہے ۔عمران خان کے مطابق حق پر وہی ہیں اورباقی سیاسی جماعتیں اور قومی ادارے برائی پر کھڑے ہیں۔کیا عمران خان فوج کیخلاف محاذ کھڑا کرکے ملک کو انتشار اور خانہ جنگی کی جانب دھکیل رہے ہیں؟فیصلہ آپ نے کرنا ہے جس شخص کو اپنے ہی الفاظ پر کمانڈ حاصل نہ ہو اس نے قوم کو کہاں لے کر جانا ہے۔

FOLLOW US