اٹک: سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جب ہمیں سازش کا علم ہوا تو جو لوگ سازش روک سکتے تھے ان کو بتایا کہ بڑی مشکل سے ملکی معیشت کو سنبھالا ہے، آصف علی زرداری کا نیب میں اصلاحات کا کہنا قیامت کی نشانی ہے، ہمارے ملک میں فیصلہ کن صورتحال ہے، آئندہ دنوں میں بہت بڑا فیصلہ ہونے جارہا ہے، میں نے فیصلہ کیا ہے کہ یہ سیاست نہیں بلکہ جہاد ہے، یہ وقت ہماری حقیقی آزادی کی جنگ ہے۔
ستمبر یا اکتوبر میں الیکشن کروانے کا فیصلہ کر لیا گیا، سینئر صحافی کا تہلکہ خیز دعویٰ
اٹک میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ جب تک زندہ ہوں، چوروں، ڈاکوؤں اور غلاموں کو قبول نہیں کروں گا، آصف علی زرداری، نواز شریف اور شہباز کریٹ لوگ ہیں، ان میں ایک کرپٹ انسان وہ بھی جو 30 برس سے اسلام بیچ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ 20 تاریخ کے بعد مارچ کی کال دوں گا، کسی کو بھی کسی قسم کا خوف نہیں ہونا چاہیے، ہم ان کرپٹ انسانوں کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے۔
شیریں مزاری کی طرف سے ڈی جی آئی ایس آئی کے دورہ امریکہ پر اعتراض، پاک فوج کا موقف آگیا
ان کا کہنا تھا کون سا اتنا بڑا مسئلہ تھا جب سب نے ملک کر حکومت گرائی؟ سخت مشکلات کے باوجود ہماری حکومت نے ملک کو کھڑا کیا، تعمیراتی شعبے کو اہمیت دی اور ریکارڈ ایکسپورٹ کی، آمدنی سب سے زیادہ بڑھائی، جب ہمیں سازش کا علم ہوا کہ میں نے سازش توڑ سکتے تھے انہیں بتایا اگر یہ سازش کامیاب ہوئی تو مشکل صورتحال ہوگی، مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ کچھ بھی نہیں ہوا۔
پاکستانیوں کو اس وقت سب سے زیادہ کس چیز کی ضرورت ہے؟ اقرار الحسن نے مشورہ دے دیا