اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ مجھے وزارت قانون کا چارج مل رہا ہے، شہبازشریف اور حمزہ شہباز کی ضمانت منسوخی کیلئے عدالت جائیں گے،حیران ہوں عدالت سے ضمانت والا شخص وزیراعظم کا امیدوار بن بیٹھا،شہبازشریف کا وزیراعظم بننے کا خواب کِرچی کِرچی ہوجائے گا، انہیں پاجامے ملنے نہیں شیروانیاں لٹکی رہ جائیں گی۔ وفاقی وزراء فواد چودھری اور حماد اظہر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ وفاقی ایجنسیز نے رپورٹ کیا کہ وزیراعظم کی زندگی کو خطرہ ہے،
جس کے بعد وزیراعظم کی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وزیراعظم کی حفاظت کے اقدامات اٹھائے توان کی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کی پریس کانفرنس ہوئی ہے، بہت سے لوگوں کے خواب چکنا چور ہونے ہیں،جس طرح شہبازشریف کا وزیراعظم بننے کا خواب ٹوٹ کے کرچی کرچی ہونا ہے، بڑے کم لوگوں کا ہوگا، یہ گھر بیٹھے وزیراعظم بن بیٹھے ہیں، حیران ہوں عدالت سے ضمانت پر ہیں اور وزیراعظم کا امیدوار بن بیٹھا، مجھے ابھی بتایا گیا کہ وزیرقانون کا چارج مل رہا ہے تو میں فوری شہبازشریف کی ضمانت کی منسوخی درخواست کروں گا، ہم صبح ہی عدالت میں جائیں گے ، شہبازشریف اور حمزہ شہبازکی ضمانت کی منسوخی کی کاروائی شروع کی جائے۔ سیاسی اعتبار سے 48گھنٹے باقی ہیں، ان میں بڑے منٹس ہیں، ان منٹس میں بڑے پیچ وخم ہیں، وزیراعظم عمران خان ہیں، ان کی شیروانیاں لٹکی رہ جائیں اور پاجامیں نہیں ملنے،
پاکستان کے عوام اجازت نہیں دیں گے کہ کسی باہر کے ملک کے دارلحکومت میں بیٹھ کر حکومت تبدیل کردی جائے۔ منحرف اراکین کی ملاقاتوں کا نوٹس لیا گیا ہے، قانونی ٹیم نے حکمت عملی طے کرلی ہے، ہم سپریم کورٹ میں جائیں گے کہ کیسے ممکن ہے کہ تحریک عدم اعتماد کو باہر بیٹھ کر ڈرافٹ کیا جائے اور راتوں رات آئے اور اچانک منحرف ارکان کے ضمیر جاگ جائیں،اتحادی اور اپوزیشن دونوں قومی سلامتی کمیٹی میں تشریف نہیں لائے۔ اپوزیشن کے سرکردہ لوگ اس سازش کا حصہ ہے،خاقان عباسی، خواجہ آصف اور احسن اقبال تینوں رات کھڑے ہوئے اور کہتے کہ امریکا نے ہمیں ڈرپ لگائی ہوئی ہیں، اگر وہ ڈرپ نکل گئی تو کیا ہوگا؟ خواجہ آصف بہتر ہوگا اگر وہ ڈرپ نکل جائے۔