کرناٹک حکومت نے آج سے شروع ہونے والے دسویں جماعت کے امتحانات میں شریک طالبات پر حجاب پہننے پر پابندی لگا دی ہے۔ کرناٹک حکومت نے ریاست کے نجی اسکولوں میں امتحانات کے دوران بھی حجاب پر پابندی عائد کردی ہے۔ اس حوالے سے ریاستی حکومت نے حکم جاری کیا ہے کہ آج سے شروع ہونے والے دسویں جماعت کے بورڈ امتحانات دینے کیلیے آنے والے طلبہ کو مقررہ یونیفارم پہن کر آنا ضرویر ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد آ گئی
اس حکمنامے میں واضح احکامات دیے گئے ہیں کہ سرکاری اسکولوں میں طلبہ وطالبات کو وہی یونیفارم پہننی ہوگی جو ریاستی حکومت نے طے کر رکھی ہے جب کہ پرائیویٹ اسکولوں کے طلبہ اپنے اپنے اسکولوں کی انتظامیہ کی جانب سے مقرر کردہ یونیفارم پہنیں گے اور یہ قانون امداد یافتہ اور غیر امداد یافتہ دونوں طرز کے اسکولوں پر لاگو ہوگا۔ یاد رہے کہ کرناٹک اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سدا رمیا نے حال ہی میں حجاب کی حمایت میں بیان دیا تھا اور کہا تھا کہ اسکول کے اندر طالبات کو یونیفارم کے رنگ کا دوپٹہ پہننے کی اجازت دی جانی چاہیے۔ مسلم لڑکیاں دوپٹہ سے اپنا سر ڈھکتی ہیں تو اس میں غلط کیا ہے۔
اس بیان کے بعد کرناٹک کے پرائمری اینڈ سکینڈری ایجوکیشن محکمہ کے انڈر سکریٹری وی شرینیواس مورتی کے دستخط سے جمعے کے روز حکومت نے یہ سرکلر جاری کیا ۔ اس میں کرناٹک حکومت کے پانچ فروری کے پچھلے حکم کا بھی تذکرہ کیا ہے، جس میں اسکولوں میں حجاب پہننے پر پابندی لگائی گئی تھی۔