اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان اور چوہدری نثار علی خان میں رابطوں کے باوجود وہ عمران خان کی پارٹی جوائن نہیں کر ینگے اور آزاد حیثیت برقرار رکھیں گے جب کہ (ن) لیگ میں ان کی واپسی کے امکانات ختم ہو چکے اور بلاول بھٹو کی سربراہی میں کام نہیں کر سکتے۔ذرائع کے مطابق عمران خان نے الیکشن 2018 سے قبل چوہدری نثار علی خان سے ملاقات میں پارٹی جوائن کرنے اور پارٹی کا سینئر عہدیدار بنانے کی آفر کی تھی جسے چوہدری نثار نے قبول نہیں کیا تھا۔
’چوہدری نثار نے عمران خان سے ماضی قریب میں کسی بھی ملاقات کی تردید کردی ‘ حامد میر کا دعویٰ
وزیراعظم نے ان کو پنجاب کا وزیر اعلیٰ بنانے کی آفر بھی کی تھی، اس وقت ان کی سوچ تھی کہ ایک ایسی اسمبلی جس میں ن لیگ اپوزیشن میں ہو اور حمزہ شہباز اپوزیشن لیڈر وہ ایوان میں شہباز شریف کیخلاف نہیں بول سکیں گے اور ایک صوبائی نشست کی بنیاد پر ان کا وزیر اعلیٰ بننا مناسب نہیں ہوگا۔وزیر اعظم کے رابطوں کے باوجود انہوں نے تحریک انصاف میں شمولیت کی حامی نہیں بھری ، ان دنوں بھی وہ چکری اور حلقے کے دوسرے مقامات پر میل ملاقاتوں میں مصروف ہیں، ان کے صاحبزادے تیمور علی خان نے بھی حلقے میں اثر و رسوخ بڑھانا شروع کیا ہے۔چوہدری نثار علی خان کے پاس مستقبل کی سیاست کیلئے آپشنز کھلے ہوئے ہیں، مسلم لیگ (ن) کے اندر مریم نواز کے سوا دیگر سینئر رہنماؤں کیساتھ رابطے برقرار ہیں۔
استعفیٰ نہیں دوں گا اور حکومت گر گئی تو چپ نہیں بیٹھوں گا، وزیراعظم کا دو ٹوک اعلان