لاہور: حکومت کی اہم اتحادی جماعت ایم کیو ایم پاکستان نے مسلم لیگ ن کے ساتھ مل کر ملک کی بہتری کیلئے کوشش کرنے پر اتفاق کرلیا۔ ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے عامر خان کی قیادت میں شہباز شریف سے ملاقات کی ، ملاقات میں مریم اورنگزیب سمیت دیگر ن لیگی رہنما موجود تھے ۔ ملاقات کےبعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان نے کہا کہ ابھی تک تو اپوزیشن کی صورتحال واضح نہیں ہے ، مسلم لیگ ن کو ابھی پی ڈی ایم اور دیگر جماعتوں سے مشاورت کرنی ہے ، ہم نے جو بھی آج بات کی ہے اسے ایم کیو ایم پاکستان کی ہائی کمانڈ کے سامنے رکھا جائے گا ، پھر ملک کی بہتری کیلئے جو بھی ہوا وہ مل کر کریں گے ۔
عوام کے پاس تحریک انصاف کے سوا کوئی بہتر آپشن ہی نہیں، وزیراعظم عمران خان بھی کھل کر بول پڑے
مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے آج کی ملاقات میں ایم کیو ایم سے گزارش کی ہے کہ وہ حکومتی حلیف ہونے سے زیادہ پاکستانی ہیں ، انہیں جلد ہی فیصلہ کرنا ہوگا ، تاخیر کے مرتکب ہوئے تو قوم ان سے سوا ل کرے گی ، ملک میں مہنگائی اس قدر ہے کہ والدین اپنے بچوں کے سکول کی فیس تک ادا کرنے سے قاصر ہیں ،اس طرح کی کرپٹ اور ناعاقبت اندیش حکومت کا کبھی تصور بھی نہیں کیا جاسکتا، عمران خان کو صرف اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کی فکر ہے۔ صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں شہر قائد کیلئے فراہمی آب کیلئے بے شمار فنڈز مختص کئے گئے تھے ، ہم نے گرین لائن منصوبے کیلئے 25 ارب روپے خرچ کئے۔ عمران خان نے کراچی کیلئے جو 11سو ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کیا تھا ، پتہ نہیں اس کا کیا ہوا ۔
آصف علی زرداری نے تحریک عدم اعتماد کیلئے حکومتی اتحادی جماعت ق لیگ سے ہی حمایت مانگ لی
وفاقی شرعی عدالت نےوزیراعظم عمران خان کی شادی کے خلاف دائر حکم امتناعی کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا