سڈنی : لوگ مر رہے تھے اور اسے یہ مذاق لگ رہا تھا، اس میں انسانیت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، اسے ایوان سے اٹھا کر باہر پھینکا جائے، خاتون آسٹریلوی سینیٹر نے اسلام مخالف سینیٹر کو بھرے ایوان میں شدید تنقید کا نشانہ بنا دیا۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد مسلمانوں کو ہی اس خوفناک سانحے کا ذمہ دار ٹھہرانے والے اسلام مخالف آسٹریلین سینیٹر کو اپنی ہی ساتھی سینیٹر کے ہاتھوں منہ کی کھانا پڑی ہے۔ آسٹریلین خاتون سینیٹر نے اسلام مخالف خیالات رکھنے والے سینیٹر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ خاتون آسٹریلین سینیٹر نے اسلام مخالف سینیٹر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وگ مر رہے تھے اور اسے یہ مذاق لگ رہا تھا، اس میں انسانیت نام کی کوئی چیز نہیں ہے،
پاکستانی کسی دوسرے ملک میں ڈرائیونگ کیلئے لائسنس کیسے بنوا سکتے ہیں؟طریقہ کار بتا دیا گیا
اسے ایوان سے اٹھا کر باہر پھینکا جائے۔ خاتون سینیٹر نے بھرے ایوان میں موقف اپناتے ہوئے کہا کہ اس شخص کے اسلام اور انسانیت سے متعلق جو خیالات ہیں، وہ ہماری اقدار نہیں ہے۔ اس شخص کو کسی صورت مقدس ایوان کا حصہ نہیں ہونا چاہیئے۔ ہم سب کو مل کر اس نفرت پھیلانے والے شخص کو ایوان سے باہر نکال دینا چاہیئے۔ واضح رہے کہ مذکورہ اسلام دشمن آسٹریلین نے سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد مسلمانوں سے ہمدردی کرنے کی بجائے انہیں ہی اس حملے کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ آسٹریلوی سینیٹر کا کہنا تھا کہ اس قسم کے واقعات کے ذمہ دار آسٹریلیا کا رخ کرنے والے مسلمان مہاجرین ہیں۔
وزیراعظم عمران خان دوسری بار وزیراعظم بنیں گے، بڑی پیشنگوئی کر دی گئی