اہور : قیامِ پاکستان کے وقت بچھڑنے والے 2 بھائیوں کی 74 برس بعد کرتار پور میں ملاقات ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے شہر فیصل آباد کے رہائشی صدیق اپنے بڑے بھائی حبیب عرف شیلا سے ملنے کرتارپور پہنچے، شیلا کا تعلق بھارتی پنجاب کے علاقے پھلے والا سے ہے۔ پاکستانی شہری صدیق نے دور سے آتے ہوئے اپنے بھائی حبیب کو پہچان لیا۔ دونوں بھائیوں کی برسوں بعد ملاقات کے وقت رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے، دونوں بھائی ایک دوسرے سے گلے ملے اور ان کی آنکھوں سے خوشی کے آنسو بھی چھلک پڑے، دونوں ایک دوسرے سے مل کر زارو قطار روپڑے۔ 74 سال کے بچھڑے ہوئے دونوں بھائیوں کی ملاقات نے دیکھنے والوں کو بھی جذباتی کر دیا۔ بھارت سے تعلق رکھنے والے بڑے بھائی حبیب نے چھوٹے بھائی صدیق کو کہا کہ زندگی تھی تو مِل ہی گئے ہیں، انشاء اللہ اب ملتے رہیں گے۔
معروف ٹک ٹاکر حریم شاہ کی ہوشیاری، لاکھوں پائونڈز لے کر لندن پہنچ گئیں، ویڈیو وائرل
اِن ہائوس تبدیلی ،پیپلزپارٹی کی جانب سے پی ٹی آئی کے گروپ کو وزارتِ عظمیٰ کی پیشکش کر دی گئی
واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے کرتارپور راہداری کھولے جانے کے بعد سکھ یاتری اپنی مذہبی پیشوا بابر گرونانک کے جنم دن کی تقریبات کے سلسلے میں کرتار پور آتے ہیں ۔ اس سے قبل گذشتہ برس نومبر میں برصغیر کی تقسیم کے وقت بچھڑے ہوئے دو دوستوں کی کرتارپور میں 74 سال بعد ملاقات ہوئی۔ دو دوستوں کی کرتارپور میں 74 سال بعد ملاقات ہوئی، دونوں ایک دوسرے کو دیکھ کر پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے۔ تفصیلات کے مطابق 1947ء میں برصغیر کی تقسیم کے دوران سردار گوپال سنگھ اور محمد بشیر ایک دوسرے سے الگ ہوگئے تھے لیکن سرحدیں بننے کے باوجود ان دونوں کی دوستی پر کوئی آنچ نہیں آئی، نہ ہی دوستی ختم ہوئی نہ ایک دوسرے کے لیے جذبات میں کوئی کمی آئی۔ 74 سال بعد جب 94 سال کے گوپال سنگھ اور 91 سال کے بشیر ایک دوسرے سے ملے تو دونوں ایک دوسرے کو دیکھ کر رو پڑے ۔
مری کے ہوٹل میں 3 کپ چائے کا 2 ہزار روپے بل دیا: فضا علی بھی برس پڑیں