دبئی: خریدوفروخت میں کیش کی بجائے کریڈٹ کارڈ کے استعمال کا چلن عام ہو رہا ہے۔تاہم مالی امور کے ایک ماہر نے لوگوں کو کریڈٹ کارڈز کے استعمال سے گریز کرنے کی تاکید کر دی ہے۔ گلف نیوز کے مطابق جسٹن ورگیز نامی اس ماہر نے کہا ہے کہ کریڈٹ کارڈ کے کئی فوائد ہیں مگر اس کے نقصانات فوائد سے کہیں زیادہ سنگین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ”پہلے میں ہر چھوٹی سے چھوٹی خریداری کے لیے بھی کریڈٹ کارڈ استعمال کرتا تھا لیکن اب میں اس سے تائب ہو چکا ہوں اور خریدوفروخت میں کیش یا ڈیبٹ کارڈ استعمال کرتا ہوں۔“جسٹن کا کہنا تھا کہ ”کریڈٹ کارڈ کئی فائدے ہیں۔ اس سے اخراجات کی اکاؤنٹنگ آسان ہو جاتی ہے کہ ہر مہینے کی سٹیٹمنٹ میں آپ کو خرچ کی گئی رقم کی تمام تفصیل مل جاتی ہے۔ کریڈٹ کارڈ زیادہ استعمال کرنے سے آپ کی کریڈٹ ریٹنگ بڑھتی ہے۔ آپ کو ہمہ وقت کیش ساتھ نہیں رکھنا پڑتا۔ آٹومیٹنگ بلنگ بہت آسان ہوتی ہے۔ کئی سروسز مفت ہوتی ہیں اور صارف کو تحفظ بھی حاصل ہوتا ہے جو کیش استعمال کرنے کی صورت میں ہرگز نہیں ہوتا۔
بیان حلفی ریکارڈ کراتے وقت اکیلا تھا: سابق چیف جج گلگت رانا شمیم
اس کے علاوہ بھی کریڈٹ کارڈ استعمال کرنے کے کئی فوائد ہیں مگر نقصانات اس سے کہیں زیادہ سنگین ہیں۔“جسٹن نے کریڈٹ کارڈز کے نقصانات بتاتے ہوئے کہا کہ ”جب آپ کریڈٹ کارڈ کا استعمال شروع کرتے ہیں تو آپ کو اپنے اخراجات پر کنٹرول نہیں رہتا۔ آپ کے مقروض ہونے کا امکان بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے کیونکہ اخراجات بڑھنے سے آپ ہر ماہ باقاعدگی سے کریڈٹ کارڈ کا بل ادا نہیں کر پاتے۔ ایسی صورت میں اس پر سود آپ کی سوچ سے کہیں زیادہ لاگو ہوتا ہے، جو بذات خود ایک بہت بڑا نقصان ہے۔ کریڈٹ کارڈز پر کئی طرح کے چارجز لاگو ہوتے ہیں، جو الگ سے رقم کا زیاں ہیں۔ جب کریڈٹ کارڈ آپ کو فنانس کر رہا ہوتا ہے تو آپ کی حوصلہ افزائی بھی کی جا رہی ہوتی ہے کہ آپ زیادہ سے زیادہ خرچ کریں۔ مذکورہ تمام عوامل مل کر صارف کو دیوالیہ پن کی طرف لے کر جاتے ہیں اور میں خود اس صورتحال سے دوچار ہو چکا ہوں۔لہٰذا میں دوسروں کو بھی تاکید کروں گا کہ وہ کریڈٹ کارڈز سے دور رہیں۔“
نکاح نامے میں ختم نبوت ﷺکا حلف نامہ شامل کرنے کی قرارداد منظور
انڈیا کی وہ اداکارہ جس کا گنگولی سمیت 4 شادی شدہ مردوں کے ساتھ معاشقہ رہا لیکن شادی آج تک نہیں کی