پشاور: خیبر پختونخوامیں بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کے اعلان کے بعد ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر نے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 13 دسمبر کو طلب کرلیا۔واضح رہے کہ پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع میں 19 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات ہوں گے اور ای سی پی نے اس کا شیڈول جاری کردیا ہے۔ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے بعد دیگر 18 اضلاع میں انتخابات 16 جنوری 2022 کو ہوں گے۔ مجموعی طور پر 19ہزار 282 امیدوار 2 ہزار 359 وی سی این سیز پر جنرل کونسلرز کی نشستوں پر انتخاب لڑ رہے ہیں، جبکہ وی سی این سیز کی اتنی ہی نشستوں کے لیے خواتین امیدواروں کی تعداد 3 ہزار 905 ہے۔ جن اضلاع میں 19 دسمبر کو انتخابات ہوں گے ان میں بونیر، باجوڑ، صوابی، پشاور، نوشہرہ، کوہاٹ، کرک، ڈیرہ اسمٰعیل خان، بنوں، ٹانک، ہری پور، خیبر، مہمند، چارسدہ، مردان، ہنگو اور لکی مروت شامل ہیں۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی کو نوٹس ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر صوابی نے جاری کیا اور انہیں 13 دسمبر کو طلب کر لیا گیا ہے۔
نوٹس میں سپیکر اسد قیصر کو ذاتی حیثیت میں یا وکیل کے ذریعے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ڈی ایم او نے کہا کہ اسد قیصر مبینہ طور پر آڈیو کلپ میں ووٹرز سے اپیل کر رہے ہیں اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) امیدواروں کو ترقیاتی فنڈز کی بھی یقین دہانی کروائی۔ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر پشاور نے پی ٹی آئی کے ایک اور رکن قومی اسمبلی شوکت علی کو بھی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کیا اور انہیں 12 دسمبر کو طلب کر لیا ہے۔دوسری طرف بلدیاتی انتخابات کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی رکن صوبائی اسمبلی ثمر ہارون بلور کو بھی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر پشاور نے 13 دسمبر کو طلب کر لیا۔اُدھر ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر بنوں نے جمعیت علمائے اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی اور صوبائی اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی کو تنبیہ کرکے ان کو جاری کیا گیا نوٹس نمٹا دیا۔اس سے قبل ای سی پی نے علی امین گنڈا پور سمیت پی ٹی آئی کے متعدد وفاقی اور صوبائی وزرا پر 50 ہزار فی کس جرمانہ اور تنبیہ کی تھی۔