Sunday November 24, 2024

ہیلی کاپٹر گرکر تباہ ،آرمی چیف سمیت کئی سینئر افسران اور اہلخانہ ،ہلاک

ممبئی :بھارتی چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت اور ان کے اہل خانہ سمیت 14 افراد کو لے جانے والا ملٹری ہیلی کاپٹر Mi-17V5 صوبہ تامل ناڈو میں گر کر تباہ ہو گیا جس میں11 افراد کی موت کی اطلاعات ہیں۔ جنرل بپن راوت کے علاوہ ہیلی کاپٹر میں سوار افراد کے نام سامنے آ گئے جن میں مسز مدھو لیکا راوت، بریگیڈیئرایل ایس لڈر،لیفٹیننٹ کرنل ہرجندرسنگھ ،نائیک گرسیوک سنگھ،نائیک جتندرکمار،لانس نائیک ویوک کمار ،لانس نائیک بی سائی تیجا اورحوالدار ستپال شامل ہیں۔ بھارتی ملٹری ہیلی کاپٹر صوبے تامل ناڈو کے علاقے کونور میں گر کر تباہ ہوا جس میں بھارتی چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت سمیت محکمہ دفاع کے متعدد سینئر حکام سوار تھے ۔بھارتی فضائیہ نے حادثے کی وجوہات جاننے کیلئے تحقیقات کا حکم بھی جاری کر دیا ہے۔

پرینتھا کمار نے آخری لمحات میں کہا’’میںکلمہ پڑھ کراسلام قبول کرلیتاہوں‘‘سانحہ سیالکوٹ سے متعلق مزید دل دہلا دینے والے انکشافات

انڈیا ٹو ڈے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ملٹری کے ہیلی کاپٹر حادثے میں اموات کی تعداد 11 ہو گئی ہے تاہم سرکاری سطح پر تصدیق سامنے نہیں آ سکی ہے، بھارتی حکومت کی جانب سے تاحال جنرل بپن راوت سے متعلق کوئی تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں۔ جائے حادثہ سے 5 لاشوں کو ملبے سے نکالا گیا ہے جن میں سے دو افراد کی لاشیں ہسپتال منتقل کر دی گئیں ہیں جبکہ تین زخمیوں کو نکالا گیا ہے جنہیں ضلع نلگریس کے ویلنگٹن کنٹونمنٹ ہسپتال منتقل کیا جارہاہے اور باقیوں کی تلاش جاری ہے ۔بپن راوت میڈیکل کالج میں لیکچر دینے کیلئے جارہے تھے کہ راستے میں ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے واقعہ کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ بھارتی فضائیہ نے تصدیق کر تے ہوئے کہاہے کہ جنرل بپن راوت اس ہیلی کاپٹر میں سوار تھے ، ،وہ آج صبح دہلی سے سلور پہنچے تھے ،ہیلی کاپٹر کو حادثہ آرمی یبس سلور سے اُڑان بھرنے کے کچھ ہی دیر کے بعد نلگریس میں پیش آیا، وہ سلور سے ویلنگٹن ڈیفنس اسٹبلشمنٹ جارہے تھے۔
خیال رہے کہ بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت اپنی مدت ملازمت پوری کرنے کے بعد 31 دسمبر 2019 کو ریٹائر ہوئے تھے لیکن مودی سرکار نے انہیں بھارت کا پہلا چیف آف ڈیفنس اسٹاف مقرر کیا تھا۔

بیان حلفی رانا شمیم کے پاس نہیں، نوازشریف نے محفوظ رکھا ہوا ہے نوازشریف نے اس کو استعمال کرنا تھا، اعتزاز احسن

FOLLOW US