اسلام آباد : سپریم کورٹ نے بھابھی کو قتل کرنے کے ملزم ذیشان جاوید کی درخواست ضمانت کو مسترد کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے بھابھی کو قتل کرنے کے ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ دوران سماعت عدالت نے درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر خارج کی۔ ملزم ذیشان جاوید پر ذاتی رنجش کی بنا پر اپنی بھابھی کو قتل کرنے کا الزام عائد ہے۔ سماعت کے دوران پراسیکوٹر مرزا عابد مجید نے بتایا کہ کیس میں ابھی تک 8 گواہ کے بیانات ہوچکے ہیں ۔ ملزم کے وکیل سردار عبدالرزاق نے کہا کہ واقعہ کا تین سالہ بچے کے علاوہ کوئی گواہ نہیں۔ بچے کا بیان ابھی تک نہیں لیا گیا۔ ملزمان کے خلاف گواہان کو بعد میں شامل کیا گیا۔
کوئی کسر نہیں چھوڑجوانی میں بہت ۔۔وسیم اکرم نے خود اعتراف کرلیا، مداح بھی پریشان
جسٹس قاضی محمد امین نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وکیل صاحب پاکستان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انصاف میں ہمارا 128 واں نمبر ہے ، 128 ویں نمبر ہونے کے وکیل ،ججز سمیت ہم سب ذمہ دار ہیں ، بہتر اور فوری انصاف کے لیے ضروری ہے کہ تکنیکی پیچیدگیوں سے نکلیں ، بہتر ہے کہ کیس میں جا کر دلائل دیں۔ یاد رہے کہ رواں برس قانون کی حکمرانی کے اعتبار سے پاکستان دنیا کے بد ترین ممالک کی فہرست میں شامل ہوا۔ گذشتہ ماہ سامنے آنے والے ورلڈ جسٹس پروجیکٹ رول آف لا انڈیکس 2021ء میں پاکستان 139 ممالک میں سے 130 ویں نمبر پر ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق پاکستان کا انڈیکس میں اسکور 0.39 رہا، جب کہ جنوبی ایشیا کی رینکنگ میں پاکستان آخری دوسرے نمبر پر ہے۔ اس انڈیکس میں رینکنگ صفر سے ایک کے درمیان کی جاتی ہے۔ ایک رینکنگ قانون کی حکمرانی کی مضبوطی کی نشاندہی کرتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق نیپال، سری لنکا، بھارت، بنگلادیش نے قانون کی بالادستی کے معاملے میں پاکستان سے بہتر کارکردگی دکھائی ، خطے میں خراب کارکردگی پر پاکستان کے بعد افغانستان کا نمبر آتا ہے جب کہ کرپشن، بنیادی حقوق، امن عامہ اور سلامتی، نگران ضابطوں کے عدم نفاذ کی بنیاد پر پاکستان کی کارکردگی خراب رہی۔ آزاد اور خود مختار میڈیا کی کیٹیگری میں پاکستان کا اسکور اعشاریہ آٹھ نو ہے اور 139 میں سے پاکستان کا نمبر 89 ہے،کرپشن میں پاکستان کا اسکور اعشاریہ تین ایک اور 139 میں سے 123ویں پوزیشن پر ہے جب کہ بنیادی حقوق کے معاملے میں پاکستان کا اسکور اعشاریہ تین آٹھ اور رینکنگ 126 ہے۔
رپورٹ میں دکھایا گیا کہ پاکستان کرپشن ، بنیادی حقوق ، آرڈر اور سکیورٹی اور ریگولیٹری نفاذ کے شعبوں میں بری طرح ناکام رہا ہے۔ ان شعبوں میں پاکستان خطے میں دوسرا بدترین ملک ہے۔ عالمی سطح پر ، 139 ممالک میں سے پاکستان آرڈر اور سکیورٹی کے حوالے سے تین بدترین ممالک میں شامل ہے۔ امن و سلامتی کی کیٹیگری میں پاکستان 139 ممالک میں سے 137 نمبر پر ہے، ریگولیٹری انفورسمنٹ میں پاکستان کا نمبر 123، سول جسٹس کیٹیگری میں اسکور اعشاریہ چار صفر اور رینکنگ 124 ہے جب کہ فوجداری نظام انصاف کی کیٹیگری میں پاکستان کی رینکنگ 108 اور اسکور اعشاریہ تین پانچ ہے۔