اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عامر لیاقت نے حکومت اورمذہبی تنظیم کے درمیان معاہدہ طے پا جانے کے معاملے پر اپنی ہی پارٹی اور وزراء کو ہی تنقید کا نشانہ بنا دیا۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں ان سے سوال کیا گیا کہ ایک جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کہتے ہیں کہمذہبیتنظیم کو بھارت سے مدد مل رہی ہے پھر اسی تنظیم سے حکومت معاہدہ کر لیتی ہے تو کیا الزامارت غلط تھے ؟۔عامر لیاقت حسین نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری کو جب کسی بات کا علم نہیں ہوتا تو اس بارے میں بات بھی نہیں کرنی چاہئیے۔فواد چوہدری جیسے وزیروں کی وجہ سے کئی معاملات خراب ہو جاتے ہیں تو ان جیسے لوگوں کو ان معاملات میں نہیں بولنا چاہئیے۔عامر لیاقت نے کہا کہ مجھے افسوس ہے فواد چوہدری نے 35 لاکھ ٹویٹس کی مہم کو ناکام بنا دیا۔اینکر کی جانب سے کیے گئے سوال کہ کیا 2016ء کو مذہبی تنظیم کے ساتھ ہونے والے معاہدے کا علم وزراعظم کو تھا، کا جواب دیتے ہوئے
نامحرم عورتوں کے ساتھ جنسی تعلقات حلال ہیں، مفتی عبد القوی کا فتوی
عامر لیاقت نے فواد چوہدری اور شیخ رشید کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ فیصل واوڈا بالکل ٹھیک کہہ رہے ہیں۔وزیراعظم کے علم میں نہیں تھا کہ ایسا کوئی معاہدہ ہو رہا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے خود اس معاملے پر خود بات کی تھی کہ حضور اکرم ﷺ نے خود سفیروں کو پناہ دی تھی نکالا نہیں تھا تو یہ معاہدہ تو غلط ہوا ہے۔وزیراعظم نے مجھے خود کہا تھا کہ میرے علم میں نہیں ہے کہ یہ معاہدہ کس نے کیا ہے۔یہاں واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل واوڈا نے حکومتی وزرا کو معاہدوں کو اون کرنے اور ملبہ وزیراعظم عمران خان پر نہ ڈالنے کا مشورہ دیا تھا۔حکومتی سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہمذہبی تنظیم کے ساتھ 2020ء میں ہونے والے معاہدے کے بارے میں وزیراعظم کو علم نہیں تھا یہ معاہدہ غلط سائن ہوا تھا۔ اپنے ایک بیان میں سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ وزرا کو چاہئیے کہ ومذہبی تنظیم کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کو اون کریں اور وزیر اعظم پر معاملہ نہ ڈالیں۔
پاکستان کے صاف انکار کے بعد امریکہ نے بھارت سے علاقہ مانگ لیا ، تہلکہ خیز انکشاف سامنے آگیا
ن لیگ ختم ہو گئی ، کتنے اراکین اسمبلی تحریک انصاف کیساتھ رابطے میں ہیں؟دعوے نے ہلچل مچا دی