نیویارک: خلائی مخلوق کے وجود پر ہی تاحال بحث جاری ہے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ خلائی مخلوق وجود رکھتی ہے جبکہ بعض اسے قصہ کہانی قرار دیتے ہیں۔ تاہم اب امریکی ایئرفورس کے ایک سابق کپتان نے خلائی مخلوق کے وجود کے متعلق حیران کن دعویٰ کر دیا ہے۔ ڈیلی سٹار کے مطابق رابرٹ سالس نامی اس سابق کیپٹن کا کہنا ہے کہ خلائی مخلوق کوئی افسانوی کردار نہیں بلکہ سچ مچ وجود رکھتی ہے اور مختلف ممالک کی حکومتیں ان کے وجود سے نہ صرف آگاہ ہیں بلکہ ان کے ساتھ رابطے میں بھی ہیں۔ کیپٹن رابرٹ کا کہنا تھا کہ خلائی مخلوق زمین پر بھی اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے، جس سے حکومتیں آگاہ ہوتی ہیں تاہم وہ ان سرگرمیوں کے متعلق لوگوں کو کچھ نہیں بتاتیں اور اس کے بدلے میں خلائی مخلوق انہیں جدید ٹیکنالوجی دیتی ہے۔کیپٹن رابرٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ خلائی مخلوق نے ایک بار مونٹانا میں واقع امریکی فوجی اڈے ’مالم سٹروم ایئرفورس بیس‘
پر موجود 10ایٹمی میزائل ناکارہ بنا دیئے تھے۔کیپٹن رابرٹ کا کہنا تھا کہ ان میزائلوں کا میں انچارج تھا۔ خلائی مخلوق کی ایک اڑن طشتری ایئرفورس بیس کے اوپر آ کر منڈلانے لگی ، جسے بیس کے تمام گارڈز نے دیکھا۔میں اس وقت 60فٹ گہرائی میں ایک کنکریٹ کیپسول کے اندر تھا۔ ان گارڈز نے براہ راست یہ واقعہ مجھے رپورٹ کیا۔ جس وقت وہ اڑن طشتری وہاں آئی، اسی وقت ہمارے یہ 10میزائل پراسرار طور پر ناکارہ ہو گئے۔ کیپٹن رابرٹ نے بتایا کہ یہ واقعہ24مارچ 1967ءکو پیش آیا تھا۔ خلائی مخلوق کے ان میزائلوں کو ناکارہ بنانے کی وجہ یہ تھی کہ خلائی مخلوق قطعاً نہیں چاہتی کہ انسان ایٹمی ہتھیار استعمال کرے۔ دنیا بھر کی انٹیلی جنس کمیونٹی جانتی ہے کہ خلائی مخلوق موجود ہے اور وہ زمین پر آتی رہتی ہے۔ یہی نہیں، زمین پر وہ کئی طرح کی سرگرمیاں بھی جاری رکھے ہوئے ہے مگر اسے عام لوگوں سے چھپایا جاتا ہے۔
ایٹمی سائنسدان ڈاکٹرعبدالقدیرکی قبر پر مقبرہ بنایا جائے گا،نجی اخبارنے بڑادعویٰ کردیا