لاہور : مینار پاکستان واقعہ کی متاثرہ لڑکی عائشہ اکرم کے دوست ریمبو کو عدالت میں پیش کیا جہاں جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہےجو کہ کچھ ہی دیر کے بعد سنایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز عائشہ اکرم کی جانب سے الزام عائد کیا گیاتھا کہ ریمبو نے ڈیڑھ سال قبل میرے موبائل سے ذاتی نوعیت کی ویڈیو حاصل کر لی تھی جس کی بنیاد پر وہ مجھے بلیک میل کرتا رہا اور مجھ سے دس لاکھ روپے لے چکا تھا جبکہ وہ میری آدھی تنخواہ بھی لیتا رہا ۔ عائشہ نے الزام عائد کیا کہ ریمبو نے بلیک میل کرتے ہوئے مزید نازیبا ویڈیوز بھی اس کے ساتھ بنائیں ۔
تاریخی خسارہ، مودی سرکار نے قومی ائیر لائن فروخت کردی
عائشہ اکر م کے الزاما ت کے بعد پولیس کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کیا اور ریمبو کو گرفتار کر لیا ، اس معاملے پر اب ریمبو کا موقف بھی سامنے آ گیاہے جس میں اس نے الٹا عائشہ اکر م پر الزامات لگانا شروع کر دیئے ہیں ۔عدالتی پیشی کے دوران ملزم ریمبو کا کہناتھا کہ منظر عام پر آنے والی ویڈیو اور تصاویر ایک سال پرانی ہیں ،لڑکی کی مرضی کے بغیر کچھ نہیں ہو سکتا، عائشہ نے مجھے کہا کہ تمام ملزمان کو رہا کرواتے ہیں اور ان سے پانچ لاکھ روپے فی کس لیتے ہیں لیکن میں نے کہا کہ پیسوں کے پیچھے نہیں بلکہ اپنے کیس کے پیچھے بھاگو، عائشہ نے مجھے بلیک میل کیا کہ اگر بات نہ مانی تو جیل بھجوا دوں گی ۔ریمبو نے کہا کہ راتوں رات مجھ پر ایف آئی آر درج کروائی گئی ۔ ریمبو کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ ویڈیو ز موجود ہیں ریمبو اور دیگر نے ٹک ٹاکر کی جان بچائی۔ عدالت نے ریمبوسمیت ملزمان کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کر لیاہے ۔