اسلام آباد : اینکر پرسن کامران خان کی جانب سے پاکستان اور چین کی دوستی پر سوال اٹھایا گیا تو چین نے بھی اپنا موقف واضح کردیا۔ اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کامران خان نے کہا کہ ’ہم پاکستانی یہ تلخ حقیقت جان لیں کہ ہمالیہ سے اونچی پاک چین دوستی اپنی جگہ، چینی نظریہ ہے دوستی اپنی جگہ کاروبار اپنی جگہ، یہی وجہ ہے کہ سی پیک معشیت کے لئے جب گیم چینجر بنتا تو بنتا اس سے پہلے سی پیک کے بجلی منصوبے ہمارے قومی خزانے کے گلے کے طوق بن گئے ہیں۔‘ کامران خان کے اس بیان پر چین کے سرکاری ٹوئٹر اکاؤنٹ ’چین اردو‘ نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’ کامران خان صاحب ! اگرچین پاکستان میں توانائی کے منصوبے نہ لگاتا تو اس وقت پاکستان میں بجلی کی صرف لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ ایک دن میں 16 گھنٹے ہوتا، پاکستان میں بڑی تعداد میں صنعتیں بند اورملک میں ایک سنگین خطرناک بحران کی کیفیت ہوتی، پاکستان اس وقت توانائی کےشعبے میں سرپلس ہے۔‘
وزیراعظم عمران خان کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے دھواں دار خطاب ،امریکہ اور بھارت کو آئینہ دکھا دیا بیان میں کامران خان سے مزید کہا گیا کہ ’ چند سیکنڈز میں آپ نے سی پیک اور پاک چین دوستی پر انتہائی سنگین الزامات لگا دیے، چین دنیا میں واحد ملک ہے جو ہر مشکل اور ہر چیلنج میں پاکستان کے ساتھ نہ صرف شانہ بشانہ کھڑا ہوا ہے بلکہ پاکستان کی اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی فورمز پر ہر ممکن تعاون اور مدد کرتا ہے۔ سی پیک توانائی کے منصوبوں سے اب آگے نکل چکا ہے۔ اب پاکستان میں صنعتیں لگ رہی ہیں، صنعتی زون بن رہے ہیں، گوادر ایئرپورٹ، ایم ایل ون ریلوے اور ایسے منصوبے شروع ہو رہے ہیں جو پاکستان کی تقدیر بدل دیں گے اور اس وقت ایسی تنقید پاکستان کے مفاد میں ہرگز نہیں۔
رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ امریکہ کے ساتھ ترکی کے تعلقات کو خوش گوار نہیں ۔
چند سیکنڈز میں آپ نے سی پیک اور پاک چین دوستی پر انتہائی سنگین الزامات لگا دیئے
چین دنیا میں واحد ملک ہے جو ہر مشکل اور ہر چیلنج میں پاکستان کے ساتھ نہ صرف شانہ بشانہ کھڑا ہوا ہے بلکہ پاکستان کی اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی فورم پر ہر ممکن تعاون اور مدد کرتا ہے (جاری ہے)— چین اردو (@ChinaUrdu_) September 24, 2021