لاہور : مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف ایک اور احتجاج کی تیاری کرلی۔ تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ عالمی اسٹیبلشمنٹ اسلام اور پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہی ہے، ہم خلافِ اسلام قانون سازی کی کوششوں کے خلاف تحریک چلائیں گے ، جلد تمام علمائے کرام سے مشاورت کے بعد پارلیمنٹ میں ہونے والی قانون سازی کے خلاف احتجاج کا اعلان کریں گے۔ لاہور میں وفاق المدارس العربیہ کی مجلس شوریٰ عمومی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی اسٹیبلشمنٹ ہمارے وفاق المدارس کو توڑنا چاہتی ہے اور اس حوالے سے متعدد بار کوششیں بھی ہوچکی ہیں ، کیوں کہ کہ دینی مدارس برطانوی اسٹیبلشمنٹ کے خلاف بھی جدوجہد کرچکے ہیں، حکومت خلاف اسلام قانون سازی سے باز رہے۔
لال مسجد کے سابق خطیب مولانا عبد العزیز کیخلاف مقدمہ درج
قبل ازیں وفاق المدارس العربیہ کے مرکزی مجلس انتخابی اجلاس میں معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی بلامقابلہ وفاق المدارس العربیہ کے صدر منتخب ہوگئے ، وفاق المدارس العربیہ کامرکزی مجلس انتخابی اجلاس جامعہ اشرفیہ لاہور میں ہوا ، جہاں وفاق المدارس العربیہ کے صدر کے لیے مولانا فضل الرحمن نے مفتی تقی عثمانی کا نام تجویز کیا ، جس پر اجلاس کے شرکاء نے کھڑے ہوکر مفتی تقی عثمانی پر اعتماد کا اظہار کیا اور انہیں بلامقابلہ وفاق المدارس العربیہ کا صدر منتخب کرلیا گیا۔ اضح رہے کہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان ملک کے اکثر دیوبندی مکتب فکر کے دینی مدارس کی نمائندہ تنظیم ہے ، اس کی بنیادی ذمہ داریوں میں دینی مدارس کی حفاظت، رجسٹریشن، ترقی ، نصاب سازی، امتحانات اور ڈگری سے منسلک معاملات ہیں، تنظیم کے سیکٹری جرنل قاری محمد حنیف جا لندھری ہیں ، اس ادارے کی ذمہ داریوں میں مدارس کی رجسڑیشن، نصاب سازی اور تعلیمی نگرانی کے ساتھ ساتھ طلبہ و طالبات کے لیے امتحانات کا انعقاد اور اسناد جاری کرنے کی ذمہ داری ہے۔