نوشہرہ : پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وزیر دفاع پرویز خٹک کی جانب سے اپنے حلقہ نوشہرہ میں جلسے کے دوران کارکنوں کو آتشبازی کی ہدایت کرنے کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر نوشہرہ میں وزیر دفاع پرویزخٹک کے جلسے کے دوران پولیس کی جانب سے آتش بازی روکنے کی کوشش کی گئی ، جس پر وفاقی وزیر نے ورکر کو آتش بازی جاری رکھنے کی ہدایت کی اور کہا کہ کسی افسر کی پرواہ نہ کریں میں کھڑا ہوں آتش بازی کی جائے۔ بتایا گیا ہے کہ پرویز خٹک نے گزشتہ رات اپنے حلقہ انتخاب میں جلسہ کیا ، جس کے اختتام پر ان کے دیرینہ کارکنوں نے آتش بازی کی لیکن پولیس نے روک آتش بازی سے رکوادی ، جس کے بعد پرویز خٹک نے پولیس کی ہدایات کو نظر انداز کرتے ہوئے ورکرز کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے اسٹیج سے اعلان کیا کہ آتش بازی کیوں روکی گئی، آتش بازی کی جائے، کسی افسر کی پرواہ نہ کریں، میں یہاں موجود ہوں دیکھتا ہوں کیسے آتش بازی کو روکا جائے گا۔
نیوزی لینڈ کے پاس کوئی اطلاع نہیں تھی، صرف بہانہ بنایا گیا، شیخ رشید
دوسری طرف وزیر دفاع پرویزخٹک کے بھائی اور رکن اسمبلی لیاقت خٹک نے پارٹی کو خیرباد کہنے کا فیصلہ کیا ہے ، لیاقت خٹک کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ کنٹونمنٹ انتخابات میں دھاندلی کی گئی، ریاستی وسائل کا بھرپور استعمال کیا گیا ، جس پر انہوں نے اب مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے، جلد ہی وہ کسی دوسری سیاسی جماعت میں شمولیت کا اعلان کریں گے جب کہ لیاقت خٹک کے صاحبزادے نے بھی تحریک انصاف کو خیرباد کہہ کر مولانا فضل الرحمان کی جے یو آئی ف میں شمولیت کا فیصلہ کیا، اس حوالے سے حتمی اعلان آئندہ چند روز میں متوقع ہے۔
پرویزخٹک صاحب نے نوشہرہ کی پولیس کو ہی ہتھکڑی پہنادی۔
نوشہرہ کے ایک جلسے میں کہا ہے کہ “ جو آفسر بھی کھڑا ہے اور ہمیں آتش بازی سے روک رہا ہے اُسے کہتا ہوں کہ یہاں سے چلا جائے نہیں تو نوشہرہ سے نکال دونگا “
یہ نوشہرہ پولیس اور انتظامیہ کے منہ پہ طمانچہ ہے۔ pic.twitter.com/Pwi4c2L6xB— Architect Jalal Sherazi (@jalalsherazi) September 18, 2021