لاہور: وزیر اعظم عمران خان سے میرا تعلق سیاسی نہیں بلکہ ذاتی ہے، جب میری ضرورت پڑی تو میں اپنے قائد کے ساتھ کھڑا نظر آؤں گا، سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کا وزارت سے مستعفی ہونے کے فیصلہ کے بعد اہم بیان سامنے آ گیا- تفصیلات کےمطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان سے میرا تعلق سیاسی نہیں بلکہ ذاتی اور برادرانہ ہے۔ مجھے فخر ہے کہ میں گزشتہ 10 برس میں تحریک انصاف کی نئے پاکستان کی جدوجہد میں عمران خان کے شانہ بشانہ کھڑا رہا۔آج بھی عمران خان سے میرا تعلق سیاست سے ہٹ کرخالصتاً ذاتی اور برادرانہ ہے جو ہمیشہ رہے گا۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا کہ خان صاحب سے2 ماہ قبل گزارش کی تھی
کہ میں نجی مصروفیات اورفاؤنڈیشن کے فلاحی کاموں پرتوجہ دینا چاہتاہوں اور اسکےلئے مجھےوزارت کی ذمہ داریوں سے مستعفٰی ہونےکی اجازت دی جائےجس پرانہوں نے انتظار کرنے کاکہا اور اس کے بعد2سے3بار ملاقاتوں پر بھی انتظار کرنےکی ہدایات ملیں- میں اپنے قائد کی اجازت کا منتظر ہوں۔ جس دن ان سے اجازت ملی اس دن استعفیٰ وزیر اعلیٰ پنجاب کو دے دوں گا۔ اپنے قائد اور اپنی پارٹی کے لئے پہلے بھی ہر مشکل وقت میں کھڑا رہا اور آئندہ بھی جب میری ضرورت پڑی میں اپنے قائد عمران خان کے ساتھ کھڑا نظر آؤں گا۔ واضح رہے پی ٹی آئی کے سینئر رہنماء اور سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان ان وزراء میں شامل ہیں جن کی وزارتیں تبدیل کیے جانے کاا مکان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کابینہ میں مستند اداروں کی رپورٹ پر5 وزراء کی وزارتوں کی تبدیلی کا امکان ہے، وزراء کی3 سالہ کارکردگی سے متعلق مستند اداروں نے رپورٹس مرتب کرلی ہیں،
چوہدری نثار پی ٹی آئی میں شمولیت کا فیصلہ کر چکے سینئر صحافی نے بڑا دعویٰ کر دیا
رپورٹ وزیراعظم عمران خان کو پیش کی جائے گی۔ وزیراعظم کی منظوری کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب کابینہ میں ردوبدل کریں گے۔ بتایا گیا ہے کہ پانچ وزراء کے قلمدان واپس لینے کا امکان ہے۔ 3 سالہ کارکردگی غیرتسلی بخش کے باعث بعض وزرا کے محکموں میں ردوبدل کیا جاسکتا ہے۔ جن وزراء کی وزارتیں خطرے میں ہیں ان میں ترین گروپ کے وزراء بھی شامل ہیں۔ ذرائع نے امکان ظاہر کیا ہے کہ وزیرمحنت انصرمجید نیازی، نعمان لنگڑیال، اجمل چیمہ کی وزارتوں میں بھی ردوبدل کیا جاسکتا ہے، حافظ ممتاز ، وزیر خوراک عبدالعلیم خان سے بھی ایوان اقتدار کے اعلی حلقے ناخوش ہیں۔ وزیرٹرانسپورٹ جہانزیب کھچی،وزیرلٹریسی اینڈ نان فارمل بیسک ایجوکیشن راشد حفیظ ،وزیرماحولیات باؤ رضوان اور وزیرہائرایجوکیشن راجہ یاسرہمایوں کا بھی ممکنہ تبدیلی کا امکان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے پارٹی رہنماؤں کو بھی ٹاسک سونپا جاسکتا ہے۔
امریکا نے سعودی عرب میں تعینات اپنا انتہائی جدید میزائل دفاعی نظام واپس لے لیا