نئی دلی : بھارت کے ریٹائرڈ میجر جنرل ہرشا ککڑ نے پاکستان مخالف پراپیگنڈے کیلئے حقائق کو مسخ کرنے میں تمام حدیں پار کردیں۔ اداکار شان شاہد اور گلوکار عمیر جسوال کو پاک فوج کے افسر قرار دے کر ان کے افغانستان کی وادی پنج شیر میں شہید ہونے کا دعویٰ بھی کردیا۔ یہ کہانی میجر جنرل (ر) جی ڈی بخشی کے ایک ٹویٹ سے شروع ہوئی۔ میجر جنرل (ر) ہرشا ککڑ نے اپنے ٹویٹ میں میجر جنرل (ر) جی ڈی بخشی کی ٹویٹ کا عکس شیئر کیا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ پنج شیر وادی میں لڑائی کے دوران پاکستان کے ایس ایس جی کمانڈوز کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ پنج شیر میں پاکستان کے سات سینئر افسر، 12 جونیئر افسر اور 75 کمانڈوز شہید ہوئے جب کہ پانچ افسران ، نو جونیئر کمیشنڈ افسر اور 160 کمانڈوز زخمی ہوئے۔
جی ڈی بخشی کے اس ٹویٹ کے جواب میں ’فوجی ڈاکٹر‘ نامی ٹوئٹر ہینڈل نے اداکار شان شاہد، بلال اشرف اور گلوکار عزیر جسوال کی تصویر شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ میجر اعجاز (شان شاہد) اور کیپٹن جعفر (عزیر جسوال) اس کے سکول کے دنوں کے کلاس فیلوز ہیں جو پنج شیر میں شہید ہوئے۔ انہیں پشاور میں دفن کیا گیا۔ آئی ایس پی آر ان ہلاکتوں کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے لیکن یہ دونوں بہادروں کی طرح لڑے اس لیے ان کی خدمات کی تحسین کی جانی چاہیے، یہ پاک فوج کی بے انصافی ہے۔ میجر جنرل ہرشا ککڑ نے بنا تصدیق اس جھوٹ پر نہ صرف یقین کیا بلکہ پاکستان کے خلاف پراپیگنڈا بھی شروع کردیا۔ انہوں نے لکھا کہ ’ یہ وادی پنج شیر اور پاکستانی ہلاکتوں کا سچ ہے، توقعات کے مطابق معید یوسف نے جھوٹ بولا اور پاکستان نے اپنے شہید فوجیوں سے اظہارِ برات کیا۔ یہ بے شرم قوم اپنے بے شرم لیڈرز کے ساتھ اپنے مرنے والوں کو عزت دینے سے انکار کر رہی ہے اور انہیں پبلسٹی سے بچنے کیلئے رات کی تاریکی میں دفن کر رہی ہے، سپاہیوں کی اس سے زیادہ بے عزتی نہیں ہوسکتی۔‘ ہرشا ککڑ کے اس ٹویٹ کے جواب میں اداکار شان شاہد خود میدان میں آئے اور انہوں نے اپنی فوجی وردیوں والی تصاویر شیئر کرتے ہوئے کہا ’ بارڈر کے دوسری طرف سے ہیلو۔‘
This is the truth on #PanjshirValley and Pak casualties. As expected @YusufMoeed lied and Pak disowned its dead. This shameful nation with a shameful leadership refuses to honour its dead. Instead buries them at night to avoid publicity. Nothing can be more degrading for soldiers pic.twitter.com/OlANAWJ0a5
— Maj Gen Harsha Kakar (@kakar_harsha) September 11, 2021