اسلام آباد: پی ٹی اے نے غیرقانونی موبائل سمز کی روک تھام کیلئے بڑا فیصلہ کرلیا ہے، موبائل سم خریدنے کیلئے بائیومیٹرک کے ساتھ فیس اسکینگ بھی کروانا ہوگی،موبائل سم خریدنے اور فروخت کرنے والے دونوں کی فیس اسکینگ ضروری ہوگی۔تفصیلات کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے )نے غیرقانونی موبائل سمز کی روک تھام کیلئے نئے تصدیقی نظام کے پائلٹ منصوبے پرکام شروع کردیا ہے۔ منصوبے کے تحت موبائل سم خریدنے کیلئے بائیومیٹرک کے ساتھ فیس اسکینگ بھی کروانا ہوگی ، موبائل سم خریدنے اور فروخت کرنے والے دونوں کی افرادکیلئے فیس اسکینگ کرانا لازم ہوگا، پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ غیرقانونی موبائل سمز کے کاروبار میں موبائل کمپنیوں کا اسٹاف ملوث ہے، غیرقانونی سمز کے اجراء کیلئے سلیکون فنگرپرنٹس استعمال کیے جاتے ہیں، معصوم لوگوں کے ساتھ فراڈ کرکے غیرقانونی سمز کا اجراء کیا جاتا ہے، غیرقانونی سمز دہشتگردی اور دیگر غیرقانونی کاموں میں استعمال ہوتی ہیں۔
دوسری جانب پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی ای) نے موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ (ایم ڈی ایم) ریگولیشنز 2021 کے تحت ، لکی موٹر کارپوریشن لمیٹڈ کو سام سنگ برانڈ موبائل ڈیوائسز کی تیاری کے لیے ایم ڈی ایم کی اجازت جاری کر دی ہے۔ کمپنی نے پاکستان میں کراچی میں سام سنگ برانڈ کے موبائل ڈیوائسز کی تیاری کے لیے موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ پلانٹ لگانے کی اجازت کے لیے درخواست دی تھی۔ پاکستان میں سام سنگ موبائل ڈیوائسز بنانے کی اجازت ایک اہم کامیابی ہے جس سے پاکستانی مارکیٹ میں بڑے مقامی اور غیر ملکی پلئیرز کی موجودگی کو یقینی بناتے ہوئے متحرک موبائل مینوفیکچرنگ کیماحولیاتی نظام میں بھرپور تبدیلی آئے گی۔ یہ صرف حکومت پاکستان کی “ڈیجیٹل پاکستان” کے حوالے سے جاری کوششوں کے نتیجے میں سازگار پالیسیوں کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔
نئی ٹیسٹ رینکنگ جاری، ویرات کوہلی کی تنرلی لیکن بابر اعظم کس نمبر پر پہنچ گئے؟
پی ٹی آئی کی طرف سے اب تک 25 غیر ملکی اور مقامی کمپنیوں کو موبائل ڈیوائسز (2G/3G/4G) کی مقامی سطح پر تیاری کی اجازت دے دی گئی ہے۔ ان کمپنیوں کی جانب سے تیار کردہ موبائل ڈیوائسز نہ صرف ملک میں فروخت ہوں گی بلکہ خطے کی دیگر مسابقتی مارکیٹ میں بھی برآمد کی جائیں گی۔موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ پلانٹس پاکستان میں صارفین کو روزگار کے نئے مواقع اور کم قیمت فون سیٹوں کی فراہمی میں بھی ممدو معاون ثابت ہوں گے۔