اسلام آباد: افغانستان میں طالبان کی حالیہ پیش قدمی کے بعد بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ بڑی مشکل میں پھنس گئی۔معروف صحافی اشرف نعیم بٹ کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے اپنے ملک سے زیادہ افغانستان میں جاسوس ادارے را کے کیمپ بنائے ہیں۔افغانستان میں موجود بھارتی جاسوس ادارہ را خطرے سے دوچار ہے۔را نے پاکستان کے خلاف 87 کیمپ بنائے ہیں۔ ان میں سے 66 کیمپ افغانستان میں موجود ہیں۔را کی جانب سے پاکستان کو کئی بار نشانہ بنایا گیا ہے۔بھارت میں را کے صرف 21 کمیپ موجود ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ کالعدم تنظیموں کو افغانستان سے آپریٹ کیا جاتا رہا ہے اور طالبان نے پڑوسی ممالک کو یقن دلایا ہے کہ افغانستان کی سرزمین پڑوسی ممالک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی۔
نارووال اسپورٹس سٹی ، اسدعمر نے احسن اقبال پر نیب ریفرنس غلط قرار دے دیا
واضح رہے کہ طالبان نے کابل سمیت پورے افغانستان جس برق رفتاری سے قبضہ کیا ہے اس نے دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے جبکہ امریکی اور اس کے اتحادیوں کی تربیت یافتہ اورجدید ترین ٹیکنالوجی اورہتھیاروں سے لیس افغان سیکورٹی فورسز کچھ نہ کر سکیں. حالیہ دنوں میں جب طالبان نے ملک بھر میں قبضہ کرنے کی کوشش کی تو مغربی حمایت یافتہ ”ٹیکنوکریٹ “ حکمران ڈالروں سے چار گاڑیاں اور ہیلی کاپٹر لے کر صدارتی محل سے نکلے اور نہ صرف ڈالروں سے بھرے جہازکے ساتھ افغانستان سے فرار ہوگئے بلکہ اضافی رقم انہیں ایئربیس پر ہی چھوڑنا پڑی جس کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ وہ طالبان کے ہاتھ لگ گئی ہے یہ رقم بھی کروڑوں ڈالروں میں بنتی ہے. تجزیہ نگاروں کے مطابق شاید ڈالروہ وجہ تھے جو اشرف غنی اور ان کے ساتھیوں کے مستعفی ہونے کی راہ میں رکاوٹ تھے اور جونہی انہیں کیش میں موجود یہ بھاری رقم ”ٹھکانے“لگانے کا موقع ملا وہ اپنے سرپرستوں امریکا اور نیٹو کو بھی بتائے بغیرخاموشی سے تاجکستان سے فرارہوگئے. انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس رقم کا سراغ لگائے جو اشرف غنی کابل سے لے کرفرار ہوئے ہیں اور اس رقم کو واپس لایا جائے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں پچھلے بیس سالوں میں آنے والے پیسے کا آڈٹ بھی ہونا چاہیے اگر یہ آڈٹ ہوتا ہے اور اس کی رپورٹ منظرعام پر آتی ہے تو واشنگٹن سے کابل تک بڑے بڑے پردہ نشینوں کے چہروں سے نقاب الٹ جائیں گے تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ یہ حالیہ تاریخ کا سب سے بڑا مالی سکینڈل ثابت ہوسکتا ہے