اسلام آباد : پاکستان نے 2015ء کے بعد مہنگی ترین ایل این جی خریدی ہے۔ اس کا ریٹ 15 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو سے بھی زیادہ ہے۔ذرائع کے مطابق ایل این جی کارگو ستمبر 2021ء میں پاکستان آئیں گے۔ ایل این جی کے 4 شمپنٹ کا ریٹ پندرہ ڈالر فی یونٹ سے زیادہ ہے اور ملک بھر میں ترسیل کرتے وقت یہ 19 سے 22 ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ دنیا نیوز ذرائع کا کہنا ہے کہ 6 سے 7 ستمبر 2021ء کی ایل این جی کا ریٹ 15.39 ڈالر ایم ایم بی ٹی یو جبکہ 12 سے 13 ستمبر کی ایل این جی کا ریٹ 15.49 ڈالر ایم ایم بی ٹی یو ہے۔اس کے علاوہ 17 سے 18 ستمبر کی ایل این جی کا ریٹ 15.39 ڈالر ایم ایم بی ٹی یو ہے جبکہ 27 سے 28 ستمبر کی ایل این جی کا ریٹ 15.19 ڈالر ایم ایم بی ٹی یو ہے۔عالمی منڈی ایل این جی کی پیداوار کم اور طلب زیادہ ہونے کی وجہ سے قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے۔
اقتدار ہاتھوں سے جاتا دیکھ کر اشرف غنی کی طالبان کو براہ راست مذاکرات کی پیش کش
جبکہ دوسری طرف صنعتی ذرائع نے کہا کہ لیکویفائیڈ نیچرل گیس (ایل این جی) کی ایشین اسپاٹ پرائسز رواں ہفتے اضافے کے بعد 6 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔درجہ حرارت بڑھنے کے باعث بجلی بنانے کے لیے استعمال ہونے والے ایندھن کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا تھا کہ ستمبر میں شمال مشرقی ایشیا میں ترسیل کے لیے ایل این جی کی اوسط قیمت کا اندازہ 14.45 فی میٹرک ملین برٹش تھرمل یونٹس (ایم ایم بی ٹی یو) لگایا گیا ہے جو گزشتہ ہفتے سے 1.15 ڈالر زیادہ ہے اور یہ جنوری کے وسط کے مقابلے بلند ترین سطح ہے۔
ریفینیٹیو آئکون کے موسم کے اعداد و شمار کے مطابق ایل این جی کے بڑے صارفین ٹوکیو، سیؤل اور بییجنگ میں درجہ حرارت آئندہ دو ہفتوں تک اوسط سے زیادہ رہنے کا امکان ہے، جبکہ گرم موسم کے باعث امریکا اور یورپ میں بھی قدرتی گیس کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ذرائع نے کہا ہے کہ چین کی گوانگزو گیس ڈاپینگ ٹرمینل کے لیے اگست میں ڈیلوری کے لیے کارگو تلاش کر رہی ہے جبکہ اس نے پہلے ڈیفو کے لیے 14.40 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کی قیمت پر کارگو خریدا تھا۔ذرائع کے مطابق تائیوان کی سی پی سی نے ستمبر میں ترسیل کے لیے 14.50 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کے حساب سے ممکنہ طور پر کارگو خریدا ہے۔
جنہوں نے پاکستان مخالف بیان دینے والوں کو ڈرائنگ روم میں بٹھایا، انہیںسیالکوٹ والوں نے مسترد کر دیا