بہاولپور : فلائنگ ہارس اولمپئن سمیع اللہ خان کےبہاولپور میں ہسپتال چوک پر لگے مجسمے سے ہاکی اور بال چوری کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ۔ پولیس کے مطابق ملزم کو ماڈل ٹاؤن اے میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں اور دیگر ٹیکنالوجی کی مدد سے پکڑا گیا اور ملزم نے اعتراف جرم کرنے کے بعد مجسمے کے سامنے جا کر معافی بھی مانگی ،پولیس نے اولمپیئن سمیع اللہ خان کے مجسمے کے سامنے ملزم کو ہتھکڑی لگا کر میڈیا کے سامنے پیش کیا۔ واضح رہے کہ بہاولپور میں سپتال چوک پر لگائے گئے اولمپیئن سمیع اللہ خان کے مجسمے سے کچھ روز قبل ہاکی اور بال چوری ہوگئی تھی جس کے بعد مجسمے سے بال، ہاکی چوری کا مقدمہ تھانہ کینٹ میں درج کرلیا گیاتھا۔
وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو 2023ء کے انتخابات کی تیاریوں کی ہدایت کر دی
سمیع اللہ 6 ستمبر 1951ء کو بہاولپور میں پیدا ہوئے، انہوں نے 1976ء کے مانٹریال اولمپکس سے 1982ء تک منعقد ہونے والے عالمی ہاکی ٹورنامنٹس کے متعدد مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کی۔
سمیع اللہ نے 4 ورلڈ کپ میں پاکستان کی نمائندگی کی، جن میں سے 1978ء اور 1982ء کے عالمی کپ پاکستان نے جیتے۔ سمیع اللہ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انھوں نے چاروں ورلڈ کپ مقابلوں میں گول کیے۔ سمیع اللہ 2 چیمپئنز ٹرافی اور 3 ایشین گیمز جیتنے والی پاکستانی ٹیم میں بھی شامل تھے۔ وہ 1982ء میں ایشین گیمز جیتنے والی پاکستانی ٹیم کے کپتان تھے جس نے فائنل میں انڈیا کو ایک کے مقابلے میں 7 گول سے شکست دی تھی۔ یہ وہی میچ ہے جس میں انڈین وزیراعظم اندرا گاندھی اپنی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی سے دلبرداشتہ ہو کر میچ ادھورا چھوڑ کر چلی گئی تھیں۔ سمیع اللہ کو برق رفتاری کی وجہ سے دنیائے ہاکی میں انہیں فلائنگ ہارس کا نام بھی ملا، جو اُن کی پہچان بن گیا تھا۔ ان کے بھائی کلیم اللہ خان نے بھی قومی ہاکی ٹیم میں ملک کی نمائندگی کی اوربے پناہ شہرت حاصل کی۔ سمیع اللہ خان کو 14 اگست 1983ء کو حکومت پاکستان کی جانب سے صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا تھا۔
افغان کرنل کے گھر سے پاکستان کا قومی شناختی کارڈ برآمد شناختی کارڈ پر چمن کا رہائشی پتہ درج ہے