اسلام آباد : حکومت کی جانب سے ایک اور ٹیکس لگائے جانے کے باعث ملک میں ادویات مزید مہنگی ہوگئیں۔ تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے دوران ادویات پر اعشاریہ ایک فیصد ٹیکس عائد کردیا گیا ہے ، حکومت کی جانب سے مالی سال 21-2020 کے دوران ادویات پر 0.1 سے ایک فیصد انکم ٹیکس عائد کیا گیا ہے جس کی وصولی کی ذمہ داری ایف بی آر کی بجائے ادویات بنانے اور درآمد کرنے والی کمپنیوں اور ڈسٹری بیوٹرز پر ڈالی گئی ہے ، تاہم نئے ٹیکس سے ادویات کی قیمتوں میں مزید 11 فیصد اضافہ ہوگا جب کہ پہلے ہی موجودہ دور حکومت کے دوران ادویات کی قیمتیں 400 فیصد سے زائد بڑھ چکی ہیں اسی بناء پر کیمسٹ اینڈ ڈرگ ایسوسی ایشن نے نیا ٹیکس اور اسے حاصل کرنے کا طریقہ کار کو مسترد کردیا اور 15 جولائی کو ملک گیر شٹرڈاؤن اور 19 جولائی سے غیر معینہ مدت تک ہڑتال کا اعلان کردیا۔
کیا آپ کو پتہ ہے کہ گزشتہ 47 سال میں پاکستان نے انگلینڈ میں کوئی ون ڈے سیریز نہیں جیتی؟
دوسری جانب ادارہ شماریات کے سروے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں 38 فیصد گھرانوں کے معاشی حالات پہلے سے بد تر ہوگئے ہیں ، سماجی و معیارات زندگی سے متعلق سروے رپورٹ کے مطابق 46 فیصد گھرانوں کے معاشی حالات پہلے جیسے ہیں ، صرف 2 فیصد گھرانوں نے معاشی حالات پہلے سے بہتر قرار دیئے، گھریلو معاشی حالات کو بد تر قرار دینے والوں کی تعداد سندھ میں سب سے زیادہ 29 فیصد ہے۔ ادارہ شماریات کے سماجی و معیارات زندگی سے متعلق سروے میں 12فیصد گھرانوں نے گھریلو معاشی حالات پہلے سے بہت زیادہ بد تر قرار دیئے، 26فیصد گھرانوں کے مطابق گھریلو معاشی حالات پہلے سے بد تر ہیں ، سروے کے مطابق 46فیصد گھرانوں کے مطابق گھریلو معاشی حالات پہلے جیسے ہیں، ملک کے 13 فیصد گھرانوں نے معاشی حالات پہلے سے بہتر قرار دیئے،صرف 2 فیصد گھرانوں نے معاشی حالات پہلے سے بہت زیادہ بہتر قرار دیئے۔ ایک فیصد گھرانوں نے کہا کہ وہ اس بارے میں نہیں جانتے،11فیصد گھرانوں نے کمیونٹی کے معاشی حالات پہلے سے زیادہ بد تر قرار دیئے،23فیصد کے مطابق کمیونٹی کی معاشی صورتحال پہلے سے بد تر ہوئی، 48فیصد کے خیال میں کمیونٹی کی معاشی صورتحال پہلے جیسی ہے ، 11فیصد کے
مریم نواز کے صاحبزادے جنید صفدر کارشتہ طے پاگیا، دلہن کون ہے اور منگنی کی تقریب کہاں ہو گی ؟جانئے
مطابق علاقے کی معاشی صورتحال پہلے سے بہتر ہوئی، ایک فیصد کے مطابق کمیونٹی کی معاشی صورتحال پہلے سے بہت بہتر ہے،6فیصد کمیونٹی کی معاشی صورتحال کے بارے میں نہیں جانتے۔
سندھ میں 29 فیصد گھرانوں نے اپنے معاشی حالات کو پہلے سے زیادہ بدترقرار دیا،گھریلو معاشی حالات کو بد تر قرار دینے والوں کی تعداد سندھ میں سب سے زیادہ ہے،دوسرے نمبر پر کے پی میں 27 فیصد کے مطابق گھریلو معاشی حالات پہلے سے بدتر ہیں،پنجاب میں 25 فیصد کے مطابق گھریلو معاشی حالات پہلے سے بد تر ہیں۔ بلوچستان میں 22 فیصد کے مطابق گھریلو معاشی حالات پہلے سے بد تر ہیں ،پنجاب 46 اور سندھ میں 47 فیصد گھرانوں نے معاشی حالات پہلے جیسے قرار دیئے ،کے پی 42 اور بلوچستان میں 46 فیصد گھرانوں کے معاشی حالات پہلے جیسے ہیں۔
سروے میں پنجاب 14 اور سندھ میں 9 فیصد گھرانوں کے معاشی حالات بہتر ہوئے،کے پی 17 اور بلوچستان میں 13 فیصد گھرانوں کے معاشی حالات بہتر ہوئے، سندھ کے 26 فیصد گھرانوں کے مطابق کمیونٹی کے معاشی حالات ابتر ہوئے ، کے پی،پنجاب کے 23 فیصد گھرانوں کے مطابق کمیونٹی کی معاشی حالت ابتر ہوئی،بلوچستان میں 21 فیصد گھرانوں کے مطابق کمیونٹی کی معاشی حالت ابتر ہوئی ہے۔