بنگلہ دیش کے ایک فارم میں لوگ جوق در جوق ملک میں سلیبرٹی کی حیثیت اختیار کر جانے والی رانی نامی ایک پستہ قد گائے کو دیکھنے کے لیے دور دور سے آرہے ہیں۔ 23 ماہ کی بھوٹی، یا بھوٹانی گائے کا قد صرف 51 سینٹی میٹر (20 انچ) ہے اور اس کا وزن 28 کلو گرام ہے۔ ملک میں نافذ کووڈ لاک ڈاؤن کے باوجود کہا جا رہا ہے کہ 15 ہزار سے زیادہ افراد رانی کو دیکھنے دارالحکومت ڈھاکہ کے قریب چاریگرم میں واقع اس فارم پر گئے ہیں۔ فارم منیجر حسن ہوالدار نے گینز بُک آف ریکارڈز سے رابطہ کیا ہے۔ ان کے بقول وہ دنیا کی سب سے چھوٹی گائے کے مالک ہیں۔
امریکا کی ایک اور نسل کو افغانستان میں جنگ لڑنے نہیں بھیجوں گا، امریکی صدر جوبائیڈن
رانی کو دیکھنے آنے والی رینا بیگم نے بی بی سی بنگلہ کو بتایا کہ ‘میں نے اپنی زندگی میں ایسا کبھی نہیں دیکھا۔’حسن ہوالدار نے گذشتہ سال بنگلہ دیش کے شمال مغربی نوگاؤں ضلع کے ایک اور فارم سے رانی کو خریدا تھا۔ رانی مقامی سطح پر ایک مشہور شخصیت بن چکی ہے اس کا کہنا ہے کہ اسے چلنے میں مشکلات کا سامنا ہے اور وہ فارم میں موجود کسی دوسری گائے سے خوفزدہ رہتی ہے۔ لہذا اسے باقی ریوڑ سے الگ رکھا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ زیادہ نہیں کھاتی۔ دن میں دو بار کم مقدار میں چوکر اور گھاس کھاتی ہے۔’
مون سون کا سلسلہ پاکستان میں کب داخل ہوگا اور کن علاقوں میں شدید بارشوں سے طغیانی کا خطرہ ہے؟
‘وہ باہر گھومنا پسند کرتی ہے اور جب ہم اسے اپنی بانہوں میں لیتے ہیں تو وہ خوش ہوجاتی ہے۔’ اس وقت دنیا کی سب سے چھوٹی گائے کا اعزاز پڑوسی ملک انڈیا میں مانیکیم کے پاس ہے جس کا قد 61.1 سینٹی میٹر ہے۔ رانی دنیا کی سب سے چھوٹی گائے کے اعزاز کی دعویدار ہے حسن ہوالدار نے بی بی سی کو بتایا کہ گنیز بک آف ریکارڈز کے تفتیش کار رواں سال ان کے فارم پر آئیں گے تاکہ یہ دیکھیں کہ رانی اس تاج کی حقددار ہے یا نہیں۔ عید الاضحی کے اسلامی تہوار میں صرف چند ہفتے ہی باقی ہیں اور یہ قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ آیا رانی کو قربانی کے لیے فروخت کیا جائے گا۔ لیکن فارم کے حکام نے بتایا کہ ان کا رانی سے الگ ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔