Tuesday November 26, 2024

خوفزدہ تھا اس لیے پولیس کو نہیں بتایا۔۔۔تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد متاثرہ لڑکے نے پولیس کو بیان ریکارڈ کروادیا

اسلام آباد : وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نوجوان جوڑے پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد متاثرہ لڑکے کا بیان بھی آ گیا۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نوجوان جوڑے پر تشدد کے واقعے کی ویڈیو میں نظر آنے والا پستول برآمد کر لیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق ملزمان کو مزید ریمانڈ کے لیے کل دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا،پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تشدد کا شکار لڑکے نے پولیس کو بیان ریکارڈ کروا دیا۔ لڑکے کا کہنا ہے کہ وہ خوفزدہ تھا اس لیے پہلے پولیس کو مطلع نہیں کیا،متاثرہ لڑکے کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسے جان سے مارنے کی دھمکایں بھی دی گئی تھیں۔میڈیا رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ متاثرہ نوجوان سامنے آنے سے گریز کر رہا ہے چونکہ اسے جان سے مارنے کی بھی دھمکیاں دی گئی ہیں اس لیے وہ کارروائی کرنے سے بھی ہچکچا رہا ہے۔

مبینہ قاتلانہ حملے کی کوشش، مفتی تقی عثمانی کا بھی موقف سامنے آ گیا

یہ واقعہ چند مہینے قبل کا ہے،عثمان مرزا جوڑے کو بلیک میل کررہا تھا،اس کے پاس مزید کئی غیر اخلاقی ویڈیوز بھی موجود ہیں۔ یہ ویڈیو ملزم نے دوست کو بھیجی تھی جو اس نے سوشل میڈیا پر شئیر کر دی۔دوسری جانب اسلام آباد میں لڑکی اور لڑکے پر تشدد کی تحقیقات کا گھیرا مزید تنگ ہو گیا اور واقعہ میں ملوث تمام ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔لڑکے لڑکی پر تشدد کے واقعے میں ملوث مرکزی ملزم عثمان مرزا اور اس کے دو ساتھیوں کو پولیس نے گزشتہ روز گرفتار کر لیا تھا ،واقعہ ایف آئی آر میں نامزد چوتھے ملزم کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزم کے موبائل سے ویڈیوز بھی برآمدکی گئی ہیں ملزمان کو عدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کر لیاگیا ہے اس حوالے سے آئی جی اسلام آباد پولیس قاضی جمیل الرحمان کا کہنا ہے واقعے میں ملوث تمام کرداروں کو سامنے لایا جائیگا۔خیال رہے کہ گزشتہ روز سوشل میڈیا پر لڑکی اور لڑکے پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اسلام آباد پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے تشدد کرنے والے بااثر ملزم عثمان مرزا سمیت 3 افرادکو گرفتار کر لیاتھا۔اسلام آباد میں عثمان مرزا نامی شخص نے نوجوان لڑکے اور لڑکی کوتشدد کا نشانہ بنایاتھالوگوں نے روکنیکی کوشش کی تو ملزم نے نوجوان لڑکے لڑکی کو مغلظات بکیں اور سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں۔

FOLLOW US