اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پارٹی کے صدر شہباز شریف سے متعلق دئیے گئے انٹرویو پر ردِعمل دیتے ہوئے کہاہے کہ وہ ان سے معذرت کر چکے ہیں۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے کہا کہ نیب چلا لیں یا ملک چلا لیں۔منگل کو اسلام آباد کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے چھ دن ایل این جی بند کرنی پڑی اور اس کے باعث پورا ملک بیٹھ گیا،چئیرمین نیب پتہ کریں کہ ایل این جی کی ملک کو ضرورت ہے یا نہیں۔ اس ملک کو نیب کے حوالے کردیا جائے اور چئیرمین نیب جھوٹے کیسز کو ختم کرے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کے ہزاروں ارب کے اسکینڈل پر نیب خاموش ہے۔ملک میں تماشا لگا ہوا ہے،انہوں نے کہا کہ بجٹ پاس ہوتے ہی ملک میں 3 روپے بجلی کے یونٹ میں اضافہ ہو گیا اس سے ملک میں مہنگائی کا طوفان آئے گا۔
وفاقی حکومت نے ارباب غلام رحیم کو سندھ میں گورنر بنانے کی تیاری شروع کر دی
شاہد خاقان عباسی نے شہباز شریف سے متعلق دیے گئے انٹرویو پر بھی ردِعمل دیا اور کہا کہ میں شہباز شریف اور رانا تنویر سے معذرت کر چکا ہوں،انٹرویو کو سیاق و سباق سے ہٹا کر پیش کیا گیا۔
میری اصل باتوں کو ہٹا کر انٹرویو پیش کیا گیا مجھے ایسی صحافت قبول نہیں ہے۔ واضح رہے کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے صحافی نعیم اشرف بٹ کو انٹرویو میں کہا کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو پاؤں پکڑنے کی بات کھلے عام نہیں کرنی چاہئیے تھی۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی اپنی رائے ہے لیکن بہت ساری باتیں کھلے عام کرنے والی نہیں ہوتیں۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹ نہیں بولنا چاہئیے،لیکن سارا سچ بولنے کی بھی ضرورت نہیں تھی،شہباز شریف نے جذبات میں آکر بات کی تھی لیکن میں ان کی طرف سے ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں کہ غلطی ہو گئی ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے نواز شریف کی حکومت گرائی اور عمران خان کو بچا رہے ہیں۔ آج اسٹیشبلشمنٹ کے پاس عمران خان کے علاوہ کوئی اور چوائس نہیں ہے کیونکہ سودا خریدنے کو کوئی تیار نہیں ہے اور ہم چوائس نہیں بن سکتے اور سودا کرکے اقتدار نہیں چاہتے۔ شاہد خاقان عباسی نے واضح کیا کہ نیوٹرل اسٹیبلشمنٹ صرف ہمارا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا مطالبہ ہے۔سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ رانا تنویر کے بیانئے میں ابہام لگتا ہے کہ تو میں حاضر ہوں، مجھ سے بات کریں۔
عمران خان نے خاص سفارش پر مولانا فضل الرحمن کو ’ڈیزل ‘کہنا چھوڑدیا۔۔۔مولانا طاہر اشرفی کا انکشاف