کابل : افغانستان سے غیر ملکی افواج کا انخلا جاری ہے اور امریکا نے 20 سال بعد بگرام ائیربیس افغان حکام کے حوالے کر دی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا کے اعلیٰ حکام نے بگرام ائیربیس مکمل طور پر افغان نیشنل سکیورٹی ڈیفنس فورس کے حوالے کر دی ہے۔امریکی حکام نے نام نا ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ افغانستان میں امریکی کمانڈر جنرل آسٹن ملر کے پاس اب بھی امریک فورسز کے تحفظ کے اختیارات اور صلاحیت موجود ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق بگرام ائیر بیس سے فوجی انخلا واضح اشارہ ہے کہ افغانستان میں موجود 2500 سے 3000 امریکی فوجی افغانستان چھوڑ چکے ہیں یا چھوڑنے کے قریب ہیں۔خیال رہے کہ 2001 میں افغانستان پر حملے کے بعد امریکا نے القاعدہ اور طالبان کے خلاف کارروائیوں کے لیے بگرام ائیربیس کو اپنا مرکز بنایا تھا اور افغان جنگ کے عروج کے دور میں بگرام ائیر بیس میں تقریباً ایک لاکھ امریکی فوجی تعینات تھے۔
امریکی صدر جو بائیڈن 11 ستمبر تک افغانستان سے مکمل فوجی انخلا کی ڈیڈ لائن دے چکے ہیں جبکہ سابق افغان صدر حامد کرزئی امریکی فوج کے انخلا کو شکست قرار دے چکے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی عہدیدار کی جانب سے بھی افغان حکام کے اس بیان کی تصدیق کی گئی ہے تاہم انخلا کے حوالے سے کوئی حتمی تاریخ نہیں دی گئی۔خیال رہے کہ بگرام ائیربیس 1980 کی دہائی میں سابق سویت یونین نے تعمیرکی تھی، بگرام ائیربیس امریکی اور نیٹو افواج کے زیراستعمال رہنے والا سب سے بڑا فوجی اڈہ بھی ہے۔ بگرام ائیر بیس سے فوجی انخلا واضح اشارہ ہے کہ افغانستان میں موجود 2500 سے 3000 امریکی فوجی افغانستان چھوڑ چکے ہیں یا چھوڑنے کے قریب ہیں۔خیال رہے کہ 2001 میں افغانستان پر حملے کے بعد امریکا نے القاعدہ اور طالبان کے خلاف کارروائیوں کے لیے بگرام ائیربیس کو اپنا مرکز بنایا تھا اور افغان جنگ کے عروج کے دور میں بگرام ائیر بیس میں تقریباً ایک لاکھ امریکی فوجی تعینات تھے۔