اسلام آباد:رکن قومی اسمبلی و پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہیلتھ کارڈز کے حوالے سے ایک بڑا سکینڈل آنیوالا ہے ۔اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ اب تک 3 وزیر خزانہ تبدیل ہوئے، حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ ٹیکس فری بجٹ ہوگا لیکن حکومت نے 1200 ارب روپے کے ٹیکس لگائے، ملک میں تعلیمی اداروں کو فروغ نہیں دیا گیا، ہیلتھ کارڈ بانٹنے سے مسائل حل نہیں ہوں گےبلکہ ایک بڑا اسکینڈل آئے گا۔ پی پی رہنما نے کہا کہ ملک میں غربت انتہا کو پہنچ گئی، غریب کو کچل دیا گیا ہے۔ پاکستان زرعی ملک ہےاس کا کیا حشر کر دیا زراعت کو آپ نے کیا دیا، کیوں زراعت میں اضافہ نہیں ہوتا؟ہماری زمین کم ہوتی جا رہی جبکہ آبادی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کی میزبانی متحدہ عرب امارات اور عمان کو مل گئی،آئی سی سی کا باضابطہ اعلان
خورشید شاہ نے مزید کہا ہے کہ سندھ میں 20 لاکھ والا دل کا آپریشن مفت کیا جاتا ہے، جگرکی بیماری کا بھی علاج مفت ہے، سندھ میں مریضوں سے یہ نہیں پوچھا جاتا تم کہاں سے آئے ہو۔پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما نوید قمر نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں سوائے ان ڈائریکٹ ٹیکسز کے کچھ نظر نہیں آتا، حکومت نے آن لائن مارکیٹ پر بھی ٹیکس لگا دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا کاروباری طبقہ ایک نیب سے تنگ تھا، اب ایف بی آر کو گرفتاری کے اختیارات دیکر نیب جیسا ایک اور ادارہ لایا جا رہا ہے، آپ کے ویسٹ پر نیب بیٹھا ہے اور ایسٹ پر ایف بی آر بیٹھا ہے۔ یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو کی جانب سےناشتے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
پی ٹی آئی رہنماء فردوس شمیم کا اسمبلی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان