ڈہرکی : چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی جنرل اختر نواز ستی نے کہا ہے کہ ابھی بھی کچھ بوگیوں میں مسافر پھنسے ہونے کی اطلاعات ہیں، بوگیوں میں پھنسے افراد کو نکالنا بھی ترجیح ہے ، اس کے علاوہ زخمی اور جاں بحق افراد کا ڈیٹا بھی مرتب کیا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ٹرین حادثے کی اطلاع ملنے پر پاک فوج کی 2 خصوصی طبی ٹیمیں راولپنڈی سے روانہ ہوچکی ہیں جب کہ جائے حادثے پر پاک فوج ، رینجرز ، 1122ریسکیو سروسز بھی اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں ، اس وقت ہماری پہلی ہماری ترجیح بوگیوں میں پھنسے افراد کو جلد از جلد نکالنا ہے ، حادثے کے بعد مقامی افراد نے بھی اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو نکالا۔
لیفٹیننٹ جنرل اخترستی نے کہا کہ ہماری ترجیح ریسکیو آپریشن ہے کیوں کہ ابھی بھی کچھ بوگیوں میں مسافر پھنسے ہونے کی اطلاعات ہیں ، ان بوگیوں میں پھنسے افراد کو نکالنا بھی ترجیح ہے ، اس کے علاوہ زخمی اور جاں بحق افراد کا ڈیٹا بھی مرتب کیا جا رہا ہے ، اسی مقصد کے لیے حادثے کی معلومات کیلئے گھوٹکی میں ہیلپ ڈیسک قائم کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب ٹرین حادثہ میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کے اہل خانہ کی مدد کے لیے انفارمیشن ڈیسک قائم کر دیا گیا ہے ، ریلوے حکام کی جانب سے انفارمیشن ڈیسک کو سرسید ایکسپریس میں بُکنگ کرانے والوں کی تفصیل فراہم کر دی گئی ہے ، سرسید ایکسپریس ٹرین راولپنڈی سے کراچی جا رہی تھی ، بُکنگ لسٹ میں سے سوار ہونے والوں کی تفصیلات معلوم کی جا رہی ہیں ، حادثے میں شروع کی تین سے چھ بوگیاں متاثر ہوئیں ، شروع کی بوگیاں فیصل آباد سے ٹرین کا حصہ بنی تھی، ٹرین حادثے میں زیادہ تر متاثر ہونے والے افراد کا تعلق بھی فیصل آباد سے ہے ، سرسید ایکسپریس ٹرین میں راولپنڈی سے سوار ہونے والے مسافروں کی بوگیاں ٹرین کی پچھلی طرف ہوتی ہیں۔