لاہور:مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کو لاہور ائیرپورٹ پر بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا ،ایف آئی اے امیگریشن حکام کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے ن لیگی صدر کا نام تاحال بلیک لسٹ سے نہیں نکالا گیا، سسٹم میں کلیئرنس جاری نہیں ہوئی، امیگریشن سسٹم میں اپ ڈیٹ نہ ہونے سے انہیں آف لوڈ کردیا گیا لہٰذا نام کلئیر ہونے پر جہاز میں سوار ہونے کی اجازت دی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ سے اجازت ملنے کے بعد مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف بیرون ملک روانگی کے لئے لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے،
جہاں انہیں رخصت کرنے کے لئے درجنوں کارکن بھی موجود تھے جنہوں نے نعرے لگا کر اپنے قائد کو رخصت کیا تاہم جب شہباز شریف ائیرپورٹ کے احاطے میں بورڈنگ کارڈ لینے پہنچے تو ایف آئی اے امیگریشن حکام نے ن لیگی صدر کو پی این آئی لسٹ میں نام شامل ہونے کی وجہ سے جہاز میں سوار ہونے سے روک دیا ۔ اس موقع پر شہباز شریف اور ن لیگی رہنماؤں کی جانب سے ایف آئی اے امیگریشن حکام کو لاہور ہائیکورٹ کا آرڈر بھی دکھایا گیا تاہم حکام کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے شہباز شریف کا نام تاحال بلیک لسٹ سے نہیں نکالا گیا اور سسٹم میں کلیئرنس بھی جاری نہیں ہوئی، امیگریشن سسٹم میں اپ ڈیٹ نہ ہونے کی بناءپر انہیں جہاز میں سوار ہونے کی اجازت نہیں دی جا سکتی،اگر سسٹم میں ان کا نام کلئیر ہوجاتا ہے تو پھر ہی انہیں جہاز میں سوار ہونے کی اجازت دی جائے گی۔
لاہور ائیرپورٹ پر کافی دیر تک ن لیگی رہنما امیگریشن حکام سے تکرار بھی کرتے رہے ۔اس موقع پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ کا آرڈر موجود ہےاور انہیں ون ٹائم ٹریول کی اجازت دی گئی ہے،انہیں ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود روکنا غیر قانونی ہے۔تکرار اور بحثہ و مباحثہ کے باوجود جب امیگریشن حکام نے انہیں جہاز میں سوار ہونے کی اجازت نہ دی تو شہباز شریف لاہور ائیرپورٹ سے واپس گھر روانہ ہو گئے ہیں ۔دوسری طرف ن لیگی ترجمان کا کہنا ہے کہ وکلاء سےمشاورت جاری ہے، توہین عدالت کا نوٹس دینگے۔