اسلام آباد : وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے نوٹس کیا تو قاضی فائز عیسیٰ اورسریناکو جواب دوں گا، سپریم کورٹ میں میرے خلاف کوئی سنجیدہ درخواست نہیں آئی، خوشی ہے مریم نواز نے قانونی راستہ اختیار کیااور مسلم لیگ ن قانونی دائرے میں واپس آرہی ہے۔انہوں نے آج پاکستان انجینئرنگ کونسل اور چینی یونیورسٹی کے درمیان ایم اویو پر دستخط کی تقریب سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جاعتوں کی سیاست تب ہے جب ملک ہوگا۔
اپوزیشن اسپیکر کے بلائے گئے اجلاس میں 22مارچ کو شریک نہیں ہوئی۔ وزیراعظم نے انتخابی اصلاحات پر اسپیکر کو کہا کہ ہمیں آگے بڑھنا ہے۔مریم نواز کو لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت مل گئی ہے مجھے خوشی ہے مریم نواز نے قانونی راستہ اختیار کیا، خوشی ہے مسلم لیگ ن قانونی دائرے میں واپس آرہی ہے، ن لیگ کی سیاست ان کے بچگانہ فیصلوں کی وجہ سے متاثر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں میرے خلاف کوئی سنجیدہ درخواست نہیں آئی، سپریم کورٹ نے سرینا عیسیٰ کی درخواست پر نوٹس دیا توسرینا عیسیٰ اور قاضی فائز عیسیٰ کو جواب دوں گا ، اسی طرح سپریم کورٹ کے بلانے پر قانونی راستہ اختیار کروں گا۔مزید برآں فواد چوہدری نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ پیپلزپارٹی کارویہ بہتر نظر آرہا ہے لیکن (ن) لیگ کی لیڈر شپ نابالغ ہاتھوں میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے انتخابی اصلاحات پر ایک بار پھر سنجیدہ کوشش کی ہے اور اسپیکر قومی اسمبلی نے انتخابی اصلاحات کے لیے کمیٹی بنائی ہے، اپوزیشن اگر انتخابی اصلاحات کمیٹی میں نہیں آتی تو پھر موقع کھودے گی۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات بہت ضروری ہیں اور اس میں اپوزیشن کو ساتھ دینا چاہیے، ہم نے اپنا ایجنڈا دیا ہے اب اپوزیشن کو اس پر آگے بڑھنا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ پیپلزپارٹی کارویہ بہتر نظر آرہا ہے لیکن (ن) لیگ کی لیڈر شپ نابالغ ہاتھوں میں ہے ،مریم نواز کی پارلیمنٹ سے کوئی دلچسپی نہیں ہے، مریم نواز، فضل الرحمان نظام کا خاتمہ اور پیپلز پارٹی نظام آگے بڑھانا چاہتی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی پارلیمنٹ میں موجود لیڈر شپ کو معاملات ہاتھ میں لینا چاہئیں اور انتخابی اصلاحات پر حکومت اور اپوزیشن کو مل کر آگے بڑھنا چاہیے۔