ریاض: سعودی عرب کا شمار دُنیا کے گرم ترین خطوں میں ہوتا ہے۔ تاہم گزشتہ دو تین سالوں سے عالمی سطح پر ماحولیاتی تبدیلی کا اثر سعودی سرزمین پر بھی پڑا ہے۔ مملکت میں بارشیں بہت زیادہ ہونے لگی ہیں۔ یہاں تک کہ کچھ صحرائی علاقوں میں برف باری بھی ہونے لگی ہے، جس پر مقامی لوگ بھی حیران ہیں۔ رواں موسم سرما میں بھی مملکت کے بیشتر علاقوں میں ریکارڈ سردی اور برف باری ہوئی ہے۔ سعودی عرب کے مشہور پہاڑی سلسلے پر کل بُدھ کی شام تک درجہ حرار ت منفی 22 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر جانے کا امکان ہے۔ العربیہ نیوز کے مطابق ماہرین موسمیات نے توقع ظاہر کی ہے کہ مملکت کے شمال میں واقع ‘اللوز’ پہاڑی سلسلے پر درجہ حرارت نقطہ انجماد سے بھی نیچے جا سکتا ہے۔
سعودی عرب کی القصیم یونیورسٹی میں جغرافیا اور طبعی حالات کے استاد اور موسمیاتی کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ المسند نے تبوک کے شمال مغربی علاقے ‘جبل اللوز’ کی چوٹیوں پر درجہ حرارت 22 منفی درجے سینٹی گریڈ تکل جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ بدھ کی شام اس پہاڑی علاقوں کی بلندیوں پر درجہ حرارت منفی 10 درجے سینٹی گریڈ رہے گا۔ان کا کہنا تھا کہ سوموار کو سب سے زیادہ درجہ حرارت دن کے وقت ایک منفی درجے سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ درجہ حرارت میں مزید کمی کے باعث اس علاقے میں بارش کے ساتھ برف باری کی بھی توقع ہے۔سعودی عرب کے ایک فضائی آبزر ویٹر معاذ الاحمدی نے کہا ہے کہ گہرے قطبی تودے کے باعث سعودی عرب کے کچھ علاقوں میں موسلا دھار بارش اور سرد ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔
منگل کی شام مملکت کے شمالی علاقوں میں القریات، رفحا، عرعر، تبوک، جنوب مغرب میں ضبا ، الوجہ، املج، تشمل، مغربی العلا، خیبر، حائل، القصیم، مدینہ منورہ، جنوب مغبری ساحل، ینبع، الرائس، مکہ المکرمہ، طائف، رابغ، جدہ، اللیث اور النفذہ میں موسم میں تبدیلی آئے گی اور یہ علاقے بارش اور سرد ہواؤں کی لپیٹ میں آئیں گے۔ سعودی عرب کے بعض علاقوں میں درمیانے درجے کی بارش جمعرات اور جمعہ کے روز تک ہلکی بارش میں تبدیل ہوجائے گی۔ سعود عرب کے وسطی، شمالی، شمال مشرقی علاقوں، دارالحکومت الریاض، الدوادمی، عفیف، الخرج، المجمعہ، ،حفر الباطن، الدمام، الجبیل، الھفوف، الریاض، میں تیز ہواؤں کے ساتھ گرد وغبار اڑنے کے امکانات ہیں۔