اسلام آباد : ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے ایک کروڑ ڈالرز کے بانڈز فروخت کر دئیے۔تفصیلات کے مطابق اے ڈی بی کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے فروخت کیے گئے قراقرم بانڈز کی مالیت ایک کروڑ ڈالرز ہے۔ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے قرارقرم بانڈز فروخت کر دئیے ہیں۔ اعلامیے میں بتایا گیا کہ قراقرم بانڈز 28 جنوری کو فروخت کیے گئے۔ جو دو سرمایہ کاروں نے خریدے۔قراقرم بانڈز یورپی سرمایہ کاروں کو فروخت کیے گئے۔اے ڈی بی کے مطابق پانچ سال کے لیے قراقرم بانڈز سے پاکستان کو ایک ارب 60 کروڑ روپے کی آمدن ہوئی۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق اے ڈی بی اس سے قبل بھی قراقرم بانڈز جاری کر چکا ہے۔ قبل ازیں بتایا گیا کہ حکومت نے ایشیا ترقیاتی بینک سے بھاری قرض لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) آئندہ 3 برسوں میں پاکستان کو 5 ارب 40 کروڑ ڈالر قرض فراہم کرےگا۔ اے ڈی بی نے 5 سالہ کنٹری پارٹنرشپ اسٹریٹیجی جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے بعد پاکستان کی معیشت کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ بینک کے مطابق کورونا وائرس کے باعث غربت اور بے روزگاری میں اضافے کا امکان ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے 3 ارب 60 کروڑ ڈالر کا قرض معمول کے آپریشنز کے لیے دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ایک ارب 80 کروڑ ڈالر کا رعایتی قرض پاکستان کو دیا جائے گا اور اس کے ساتھ 50 لاکھ ڈالر کی اضافی گرانٹ بھی دی جائے گی۔ حکومت میں آنے سے قبل پی ٹی ائی کے چیئرمین اور پاکستان کے موجودہ وزیراعظم عمران خان بارہاں کہہ چکے ہیں کہ ملک پر مزید قرض کا بوجھ نہیں ڈالا جائے گا لیکن حکومت کے موجودہ اقدامات کو دیکھ کر یوں محسوس ہوتا کہ حکومت کے پاس قرض لینے کے علاوہ کوئی چارہ باقی نہیں، ہے، خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان متعدد مواقعوں پر یہ بات کہہ چکے ہیں کہ گزشتہ حکومتوں کے لیے گئے قرض کو اتارنے کے لیے مزید قرض لیا جا رہا ہے، لیکن موجودہ حکومت نے تو قرض لینے کے گزشتہ تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔