پشاور : پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ملیحہ نثار نے الزام عائد کیا ہے کہ پشاور کا دار الامان جنسی زیادتی کا اڈا بن گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران پاکستان تحریک انصاف کی رکن مدیحہ نثار نے کہا کہ پشاور میں یتیم بچوں کے لیے قائم دار الامان میں بچوں کو جنسی استحصال کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دار الامان کی انچارج خاتون بچوں سے اپنے گھر کے کام کراتی ہے۔دار الامان کو ڈونرز کی جانب سے دی جانے والی اشیاء بازروں میں فروخت کی جاتی ہیں۔انہوں نے پارلیمانی سطح پر دارالامان کی انکوائری کا مطالبہ کیا۔
صوبائی وزیر ہاؤسنگ ڈاکٹرر امجد نے کہا کہ صرف ایک دارالامان کی نہیں پورے صوبوں کے دارالامانوں کی انکوائری ہونی چاہئیے۔ بعض اوقات اس طرح چیزوں کو چھایا جاتا ہے جو شرمندگی کا سبب بنتی ہے۔پینل آف چئیرمین نے حکومت، اپوزیشن ، انتظامی سیکرٹری اور مدیحہ نثار پر مشتمل خصوصی انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتے میں انکوائری مکمل کرکے ایوان میںر پورٹ پیش کی جائے گی۔ یاد رہے کہ لاہور کا دارالامان بھی اس طرح کے الزامات کی زد میں رہ چکا ہے۔ ز دارالامان سے 19 سالہ لڑکی فرار ہو گئی تھی۔متاثرہ لڑکی نے الزام عائد کیا تھا کہ اُس کی عزت محفوظ نہیں وہ دارالامان میں رہنا نہیں چاہتی۔ دارالامان کی انچارج کا کہنا تھا کہ لڑکی کے لگائے جانے والے الزامات بے بنیاد ہیں، رضا مندی پر لڑکی کو اہل خانہ کے حوالے کر دیا گیا، مذکورہ لڑکی ایک روز قبل اپنے گھر سے فرار ہوکر تھانے آئی تھی۔جہاں اس کا کہنا تھا کہ گھر والے اسے غیرت کے نام پر ماردیں گے، لڑکی کو علاقہ مجسٹریٹ کی ہدایت پر دارالامان منتقل کیا گیا تھا۔سوشل میڈیا صارفین نے بھی اس واقعے پر سخت احتجاج کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا تھا۔