Tuesday June 17, 2025

مریم نواز کا جلسہ ناکام کرانے کے پیچھے شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف کا کردار سامنے آ گیا

لاہور (نیوز ڈیسک) سینئر صحافی رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم لاہور جلسے کے حوالے سے کئی روز سے مہم جاری تھی۔مریم نواز مینار پاکستان میں بڑا جلسہ کرنے میں ناکام ہو گئی ہیں۔اس میں لاہور کے شہریوں کی شرکت بہت کم تھی۔غیر جانبدار لوگوں کا بھی یہی خیال ہے کہ اپوزیشن لوگوں کو بڑی تعداد میں جمع کرنے میں ناکام رہی ہے۔ جس طرح توقع کی جا رہی تھی کہ لاہور مسلم لیگ ن کا گڑھ ہے،مریم نواز گھر گھر گئیں کہ لوگ باہر نکلیں۔ہمیں لگ بھی رہا تھا کہ لاہور کے لوگ کچھ متحرک ہوئے ہیں لیکن اس لحاظ سے لوگ باہر نہیں نکلے ، خاص طور پر لاہور کے لوگ تو بالکل باہر نہیں نکلے۔

جلسے میں آنے والے زیادہ تر لوگوں کا پنجاب کے دیگر شہروں سے تعلق تھا۔پی ڈی ایم میں 11 جماعتیں شامل ہیں، جن میں تین بڑی جماعتوں کا تو ووٹ بینک بہت بڑا ہے۔ اگر یہ لوگ ہزار ہزار لوگ بھی ہوتے تو مجمع بہت بڑا ہوتا۔پیپلز پارٹی سے کوئی گلہ نہیں کرنا چاہئیے کیونکہ وہ تو پنجاب میں نہیں ہے،ساری ذمہ داری ن لیگ پر عائد ہوتی تھی۔مریم نواز چینلج پورا نہیں کر سکیں، جس طرح سے وہ توقع کر رہی تھیں کہ لوگ باہر نکلیں ، اس طرح سے لوگ باہر نہیں نکلے۔رؤف کلاسرا نے مزید کہاکہ میرے خیال سے یہ مینار پاکستان بھرنے والا جلسہ نہیں تھا۔ مجھے لگتا ہے کہ مریم نواز کی ملتان میں کی جانے والی تقریر زیادہ بہتر تھی جس میں انہوں نے کئی اہم باتیں کی۔لیکن لاہور کے جلسے میں انہوں نے وہی پرانی باتیں کیں۔ناقدین کا خیال ہے کہ مریم نواز کا لاہور کا جلسہ ناکام کرانے کے پیچھے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کا ہاتھ ہے۔لاہور میں شباز شریف اور حمزہ شہباز نے بہت زیادہ کام کیا ہے۔ان کا لاہور میں زیادہ اثر ورسوخ ہے۔ انہوں نے جان بوجھ کر اپنے ورکرز اور عہدیداروں کو متحرک نہیں کیا جس کی وجہ سے جلسے میں شرکت کم رہی۔ناقدین کا کہنا ہے کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز نہیں چاہتے تھے کہ مریم نواز جو ان کی پالیسی سے متفق نہیں ہیں وہ لاہور میں بڑا جلسہ کریں۔لوگوں کا خیال ہے کہ حمزہ شہباز نے حلقے میں لوگوں کو نوکریاں دیں،ایک ایک بندے کو انہوں نے متحرک کیا ہوا تھا، جب بھی لاہور سے لوگوں کو نکالنا ہوتا تھا تو حمزہ شہباز اہم کردار ادا کرتے تھے لیکن اس بار لوگ نہیں نکلے کیونکہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز دونوں جیل میں ہیں۔