لاہور (ویب ڈیسک) گھٹیا پن کی بھی کوئی حد نہیں کوئی کہیں تک بھی گر سکتا ہے کہ جہاں تک آپ کی سوچ بھی نہیں جاتی ہو۔اس وقت فرانسیسی صدر میکرون کی بھی کچھ ایسی ہی حالت ہے۔اس نے فرانس میں جو کچھ کیااس پر پوری دنیا تھو تھو کر رہی ہے اور پھر جب دنیا بھر سے فرانسیسی پراڈکٹس کا بائیکاٹ ہوا تو اس کی ہیکڑی نکل گئی اور معذرت کرنے پر آ گیا۔ مگر پھر بھی فرانس میں موجود مسلمانوں پر پابندیاں لگانے اور انہیں تنگ کرنے سے باز نہیں آیا۔اب گزشتہ رات آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں دہشت گردی کا جو افسوس ناک واقعہ بپا ہوا اس کی آڑ میں بھی میکرون نے مسلمانوں کو نشانہ بنا ڈالا۔میکرون نے ویانا واقعہ سے متعلق ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ” میری ہمدردیاں آسٹریا کی حکومت اور متاثرین کے ساتھ ہیں۔
ہمیں یورپ کے دشمنوں کو بتانا ہو گا کہ ان کا کس سے واسطہ پڑا ہے۔“اندازہ کریں کہ ابھی تک آسٹریا کی طرف سے سرکاری سطح پر بیان نہیں آیا کہ حملہ کس نے کیا ہے اور نہ ہی کسی دہشت گرد تنظیم نے اس کی ذمہ داری قبول کی ہے مگر فرانسیسی صدر نے مسلم دشمنی کا موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دیا۔یاد رہے کہ گزشتہ رات آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں دہشت گردی کا ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے میں سات شہری ہلاک ہو گئے اور متعدد زخمی ہوئے۔
فائرنگ کا واقعہ یہودی عبادت گاہ کے قریب پیش آیا۔اطلاع کے بعد مقامی پولیس موقعہ پر پہنچی مگر دہشت گرد موقعہ سے فرار ہو کر قریبی ہوٹل میں پہنچ گئے اور وہاں موجود لوگوں کو یرغمال بنا لیا۔ پولیس حکام کا دعویٰ ہے کہ پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میںدو حملہ آور بھی مارے جا چکے ہیں۔پولیس نے ہوٹلوں کا محاصرہ کرنے کے ساتھ ساتھ شہر کے دیگر کئی بڑے شاپنگ سینٹر اور اہم مقامات کی تلاشی لینی اور سکیورٹی بڑھانا شروع کر دی ہوئی ہے۔